نئی دہلی: 8 اکٹوبر (ایجنسیز) کانگریس کے صدر ملیکارجن کھرگے نے چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی پر کیے گئے حملے کی کوشش کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔کھرگے نے کہا کہ میں ہندوستان کے چیف جسٹس کے تئیں دکھائے گئے اس بے ادبی کے عمل کی مذمت کرتا ہوں۔ اگر کوئی وکیل ایسی ذہنیت رکھتا ہے کہ وہ چیف جسٹس پر جوتا پھینکنے کی کوشش کرے، تو اسے نہ صرف روکا جانا چاہیے بلکہ وکالت سے خارج بھی کیا جانا چاہیے۔ جو لوگ ابھی تک منو سمرتی اور سناتن دھرم کے نام پر عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، سماج میں غیر ضروری تناؤ پیدا کرنے اور امن بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہیں تعلیم یافتہ بنایا جانا ضروری ہے۔کانگریس صدر نے مزید کہا کہ آزادی کے 78 سال بعد بھی اس طرح کی بیمار ذہنیت برقرار ہے۔ میں ان تمام وکلاء، عوام اور اداروں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس حملے کی مذمت کی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کی بات کی۔ دوسری جانب، پرمود تیواری نے ایک وکیل کی جانب سے چیف جسٹس آف انڈیا پر حملے کی کوشش کے بعد حکمران جماعت بی جے پی پر تنقید کی۔
انہوں نے کہا کیہ میری تشویش درست ثابت ہوئی ہے، جو کچھ سپریم کورٹ میں بی جے پی کے دورِ حکومت میں ہوا ہے۔ بی جے پی خاندان کے کئی ارکان مذہب اور ذات کے نام پر نفرت پھیلا رہے ہیں۔ ان کا اصل نشانہ ایس سی اور ایس ٹی طبقے کے لوگ اور سماج کے کمزور طبقے ہیں۔ اسی زہریلی ذہنیت کے تحت چیف جسٹس پر حملہ کیا گیا۔ مجھے فکر اس بات کی ہے کہ حملہ آور کو اپنے عمل پر کوئی افسوس نہیں۔ بی جے پی اور اس سے منسلک تنظیموں نے ملک کو کہاں لا کھڑا کیا ہے؟ جتنا اس عمل کی مذمت کی جائے، کم ہے۔