لندن: برطانوی حکومت نے اعلان کیا ہیکہ ملکہ الزبتھ دوم کی سرکاری تدفین کل پیر کو برطانیہ بھر کے تقریباً 125 سینما گھروں میں براہ راست دکھائی جائے گی۔ اسی طرح برطانیہ بھر میں پارکس، چوکوں اور کیتھڈرلز میں بھی بڑی اسکرینیں نصب کر کے ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کی نمائش کی جائے گی۔وزارت ثقافت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملکہ کی آخری رسومات ویسٹ منسٹر ایبی میں ہوں گی اور لندن بھر میں اس سے متعلقہ جلوسوں اور تقریبات کو بی بی سی، آئی ٹی وی ور اسکائی ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھایا جائے گا۔ ملکہ 8 ستمبر کو 96 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں اور ان کی آخری رسومات میں دنیا بھر سے سربراہان مملکت، وزرائے اعظم اور شاہی خاندانوں کے افراد کی شرکت متوقع ہے۔حکومت نے آخری رسومات کے دن سرکاری تعطیل کا اعلان کیا ہے۔برطانیہ میں ماضی قریب میں ایسی بڑی تقریبات ہوئی ہیں ۔ 1997 میں لیڈی ڈیانا کی آخری رسومات، 2012 کے لندن اولمپکس کی تقریب اور شاہی افراد کی شادی کی تقاریب میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے ہیں۔برطانوی حکومت کے مطابق پارکس، چوک، گرجا گھروں میں بھی آخری رسومات دیکھنے کیلئے اسکرینیں لگائی جائیں گی۔ دوسری جانب ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں مدعو عالمی رہنماؤں کی فہرست جاری کردی گئی ہے، روس اور شمالی کوریا کے صدر جنازے میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔برطانوی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن مہمانوں کی فہرست میں شامل ہیں جبکہ 6ممالک کو اس فہرست سے خارج کردیا گیا ہے جن میں روس، بیلاروس، میانمار، ونیزویلا، مملکت شام اور افغانستان شامل ہیں جنہیں دعوت نامہ نہیں ملا۔ موجودہ عالمی سیاسی حالات کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا۔ فرانس کے صدرایمانوئل میکرون اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردغان بھی شریک ہوں گے۔ صدرجمہوریہ ہند دروپدی مرمو ہندوستان کی نمائندگی کریں گی۔
برطانوی حکام کے مطابق آخری رسومات میں صرف ریاست کے سربراہان کو ایک یا دو افراد سمیت مدعو کیا گیا ہے، اس سلسلے میں دنیا بھر سے شاہی خاندانوں کی لندن آمد جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملکہ کے جنازے میں ڈچ بادشاہ ولیم الیگزینڈر، ملکہ میکسیما اور ولی عہد شرکت کریں گے، بیلجیئم کے کنگ فلپ، ناروے کے بادشاہ ہرالڈ پنجم، موناکو کے شہزادہ البرٹ دوم بھی شریک ہوں گے۔جاپان کے شہنشاہ ناروہیٹو اور مہارانی ماساکو کو آخری رسومات میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، 2019 میں تخت سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔