حیدرآباد میں بھی ریکارڈ معاملے درج، ماہرین نے احتیاط برتنے کا مشورہ دیا
حیدرآباد۔30 جولائی (سیاست نیوز) ریاست بالخصوص شہر حیدرآباد میں آشوب چشم کی وباء تیزی سے پھیل رہی ہے اور اس وباء سے محفوظ رہنے کے لئے شہریوں کو اپنے آنکھوں کی صفائی کے علاوہ ہاتھ وغیرہ کی صفائی کو یقینی بنانی چاہئے ۔ آشوب چشم کی وباء کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ہاتھوں کی صفائی کے ساتھ ساتھ متاثرہ شخص کے زیر استعمال توال و دیگر اشیاء کو ہاتھ لگانے سے پرہیز کرنا چاہئے ۔ ڈاکٹرسید معاذ محی الدین ماہر امراض چشم (آئی کئیر حیدرآباد سوپر اسپیشالیٹی آئی ہاسپٹل) نے بتایا کہ آشوب چشم کا شکار افراد کو پر ہجوم مقامات پر جانے سے اجتناب کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ متاثرہ افراد سے یہ وباء دوسروں کو متاثر کرسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آشوب چشم کی وباء کوئی خطرناک وباء نہیں ہے بلکہ اندرون ایک ہفتہ آشوب چشم کا شکار ہونے والے افراد از خود صحت مند ہوجاتے ہیںاور انہیں کسی علاج کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ڈاکٹر معاذ کے مطابق آشوب چشم ابتدائی 4یوم تک وبائی شکل اختیار کرسکتا ہے اسی لئے دوسروں کو متاثر ہونے سے بچانے کے لئے اس مرض کا شکار ہونے والوں کو احتیاط کرنی چاہئے ۔ ماہرین امراض چشم کے مطابق نم اور سرد موسم میں یہ وباء پھیلتی ہے اور یہ آنکھوں کو متاثر کرنے کا سبب بنتی ہے ۔ آنکھوں کو متاثرکرنے کا سبب بننے والی اس وباء کے دوران آنکھوں کی صفائی کو یقینی بنانے کے اقدامات کرنے چاہئے اور اس دوران اپنے زیر استعمال اشیاء کو علحدہ رکھتے ہوئے انہیں دوسروں کو استعمال کرنے نہ دیا جائے ۔ ڈاکٹر سید معاذ محی الدین نے بتایا کہ آشوب چشم کا شکار ہونے والے بعض مریضوں کو اس بیماری کے نتیجہ میں گلے میں درد اور بخار کی شکایت بھی ہوتی ہے لیکن اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ احتیاط کے ذریعہ اس بیماری کو دفع کیا جاسکتا ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ اس مرض کی علامات میں آنکھوں کا لال ہونا‘ آنکھوں سے پانی رواں ہونے کے علاوہ آنکھوں میں خارش و بے چینی کی شکایات پیدا ہوتی ہیں لیکن مریضوں کو اپنے طور پر اینٹی بائیوٹک ادویات کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہئے اور اگر آشوب چشم کا شکار ہونے والے مریض کو تکلیف ناقابل برداشت ہے تو ایسی صورت میں انہیں ماہرین امراض چشم سے ملاقات کرتے ہوئے ادویات تجویز کروانی چاہئے تاکہ کسی بھی طرح کی ادویات کا کوئی منفی اثر نہ ہو کیونکہ مرض کی نوعیت کے اعتبار سے ہی ڈاکٹرس ادویات تجویز کرتے ہیں جبکہ ازخود ادویات کا استعمال مریض کے لئے نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے۔