امکانی تیسری لہرکی تیاریوں سے متعلق سپریم کورٹ کا مرکز ی حکومت سے استفسار
نئی دہلی :ملک میں کورونا کی تیسری لہر کیلئے تیاری کیجئے، پورے ہندوستان میں آکسیجن مہیا کرانے کی سخت ضرورت ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ نے مرکز کو بتایا کہ ’’ اگر ہم آج سے ہی تیاری کرتے ہیں تو ہم تیسری لہر کو سنبھال لیں گے۔ اس کے لیے ایک ملک گیر سطح پر آکسیجن کی فراہمی کے لیے بفر اسٹاک بنانے کی ضرورت ہے‘‘۔جمعرات کے روز دہلی میں آکسیجن کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکز سے ملک بھر میں آکسیجن کی تقسیم کے لئے اپنے فارمولے کو ازسر نو تشکیل دینے کو کہا ہے۔ عدالت نے تجویز پیش کی کہ مرکز کل ہند سطح پر اپنے منصوبہ کو اپنائے تاکہ وہ کورونا وائرس کی تیسری لہر کی تیاری کر سکیں۔اس نے مرکز سے آکسیجن آڈٹ کو دیکھنے اور مختص کرنے کی بنیاد کا جائزہ لینے کے لئے کہا کیونکہ وبا کی تیسری لہر، دوسری لہر سے مختلف ہوگی۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ نے مرکز کو بتایا کہ ’’ اگر ہم آج سے ہی تیاری کرتے ہیں تو ہم تیسری لہر کو سنبھال لیں گے۔ اس کے لیے ایک ملک گیر سطح پر آکسیجن کی فراہمی کے لیے بفر اسٹاک کی ضرورت ہوگی‘‘۔آکسیجن کے جاری بحران کے درمیان سپریم کورٹ نے مرکز کے منصوبے کے بارے میں سنوائی کی کہ وہ دہلی میں کورونا مریضوں کے لئے روزانہ 700 میگا ٹن تک میڈیکل آکسیجن کی فراہمی میں کس طرح اضافہ کرسکتا ہے۔ مرکز نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس نے اپنے حکم کی تعمیل کی ہے اور 700 میگا ٹن آکسیجن کے بجائے اس نے دہلی کو730 میگا ٹن کی فراہمی یقینی بنائی ہے۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ دہلی کے ہسپتالوں میں آکسیجن کا نمایاں ذخیرہ موجود ہے۔ مرکزی حکومت کی نمائندگی کرنے والے سالیسیٹر جنرل توشار مہتا نے کہا کہ دہلی کو بڑی مقدار میں آکسیجن کی فراہمی کی گئی ہے لیکن قومی دارالحکومت میں اَن لوڈنگ میں وقت لگ رہا ہے۔