ٹرین ، لاریوں اور خانگی گاڑیوں میں مسافروں کا ہجوم ، کورونا وائرس میں اضافہ سے مزدور پریشان
حیدرآباد۔ ملک بھر میں دوسرے لاک ڈاؤن کے خدشات کے پیش نظر ریاست تلنگانہ کے مزدوروں نے اپنے اپنے آبائی مقامات کو روانہ ہونا شروع کردیا ہے اور یومیہ ہزاروں کی تعداد میں ٹرین ‘ لاری اور بسوں کے ذریعہ مزدور اپنی اپنی ریاستوں کو واپس ہونے لگے ہیں۔ریاست تلنگانہ میں مجموعی اعتبار سے 30 لاکھ مزدور صرف مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں خدمات انجام دیتے ہوئے روزگار حاصل کرتے ہیں جن میں 7 لاکھ مزدور تعمیراتی شعبہ سے وابستہ ہیں۔اس کے علاوہ 3 لاکھ سے زائد یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کا تعلق ریستوراں اور بار کے علاوہ ہوٹل صنعت سے ہے ۔ اسی طرح زائد از 10 لاکھ مزدور دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے مختلف صنعتی ادارو ںمیں خدمات انجام دیا کرتے ہیں اور اس کے علاوہ پلائی ووڈ ‘ بئیر بنانے اور کیمیکل کمپنیوں میں 10 لاکھ سے زائد بیرونی مزدور خدمات انجام دیا کرتے ہیں جو کہ دوسرے لاک ڈاؤن کے خدشات کے تحت اپنی ریاستوں اور آبائی مقامات کو واپس ہونے لگے ہیں۔ ریاست تلنگانہ میں روزگار کی تلاش میں پہنچنے والے مزدوروں کی بڑی تعداد کا تعلق ریاست بہار‘ اترپردیش‘ بنگال ‘ اوڈیشہ‘راجستھان‘ مدھیہ پردیش ‘ کرناٹک کے علاوہ دیگر ریاستوں سے ہے اور ان تمام ریاستوں سے تعلق رکھنے والی ٹرینوں کے ذریعہ مزدور واپس ہونے لگے ہیں اس کے علاوہ وہ دیگر ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بھی اپنے آبائی مقام کو منتقل ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ گذشتہ 4یوم سے مزدوروں کی بڑی تعداد تلنگانہ سے منتقل ہونے لگی ہے اور تلنگانہ سے تعلق رکھنے والا مزدور طبقہ جو کہ مہاراشٹرا کے علاوہ گجرات اور دیگر ریاستوں میں موجود ہے وہ بھی واپس ہونے لگا ہے۔ بیرون ریاست سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کا کہناہے کہ جس رفتار سے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا ہے اسے دیکھتے ہوئے انہیں اس بات کا خدشہ ہے کہ ریاستی حکومتوں کی جانب سے کسی بھی وقت کوئی سخت فیصلہ لیا جاسکتا ہے اسی لئے وہ قبل از وقت اپنے مقامات کو پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ریاست مہاراشٹرا میں مکمل لاک ڈاؤن کے اعلان سے قبل بھی یہی صورتحال تھی اور مہاراشٹرا میں ملک کی دیگر ریاستوں سے پہنچ کر کام کرنے والے مزدوروں نے اپنے آبائی مقامات کو منتقل ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے بڑی تعداد میں واپس ہوئے اسی طرح دہلی اور ہریانہ کے علاوہ نوئیڈا میں خدمات انجام دینے والے مزدوروں نے بھی اپنے آبائی مقامات کو واپس ہوتے ہوئے یہ ماحول تیار کیا ہے جس کے نتیجہ میں تلنگانہ بالخصوص مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں خدمات انجام دینے والے مزدوروں نے بھی اپنی ریاستوں کا رخ کرنا شروع کردیا ہے۔ تلنگانہ میں لاک ڈاؤن میں دی جانے والی رعایتوں کے بعد ستمبر 2020سے معمول کی سرگرمیاں بحال ہونے لگی تھیں لیکن اب اندرون 6ماہ یہ سرگرمیاں دوبارہ مفلوج ہوتی نظر آرہی ہیں۔