نقد رقم کے ذریعہ ٹول فیس وصول نہیں کی جائے گی ۔
Fastag
کا استعمال لازمی
حیدرآباد۔ ملک بھر میں ٹول پلازہ 15فروری سے کیش لیس ہوجائیں گے اور ٹول فیس نقد رقم کے ذریعہ وصول کرنا بند کردیا جائے گا۔ نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا سے ایک سال سے
Fastag
کے لزوم کو یقینی بنانے اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن آخری تاریخ کے بعد اس میں توسیع کا فیصلہ کیا جا تا رہا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی و مرکزی حکومت کے ذمہ داروں کی مشاورت کے بعد اب واضح کیا جاچکا ہے کہ اب نقد ٹول ٹیکس کی وصولی کو بند کردیا جائے گا اور ٹول پلازہ پر نقد وصولی نہیں کی جائے گی ۔15فروری سے ملک بھر کے تمام ٹول پلازہ پر نقد وصولی کے کاؤنٹرس کو بند کردیا جائے گا اور ان کی جگہ صرف
Fastag
والی گاڑیوں کو گذرنے کی اجازت دی جائیگی ۔ قومی شاہراہوں پر ٹول ٹیکس کو آن لائن کرنے کے اقدامات کے طور پر متعدد مرتبہ کوشش کے باوجود ناکامی کے بعد اب اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ جن گاڑیوں کے پاس ٹول ٹیکس آن لائن ادا کرنے
Fastag
نہیں ہیں انہیں ٹول پلازہ سے پہلے ہی
Fastag
کاؤنٹر نصب کیا جائے گا اور جن گاڑیوں کے پاس آن لائن ادائیگی کی سہولت نہیں ہے انہیں یہ سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ 100 فیصد گاڑیوں کو Fastag سے لیس کیا جاسکے۔ تلنگانہ میں جملہ 21 ٹول پلازہ ہیں جہاں ٹول ٹیکس وصول کیا جا تا ہے ان ٹول پلازہ کے قریب Fastag کاؤنٹ لگائے جائیں گے تاکہ تمام مسافرین
Fastag
حاصل کرسکیں۔ نیشنل ہائے وے اتھاریٹی ذرائع کے مطابق تلنگانہ کے علاوہ جنوبی ہند کی ریاستوں میں شاہراہوں پر چلنے والے 82فیصد گاڑیوں پر Fastagموجود ہے لیکن اب بھی 18 فیصد ایسی گاڑیاں ہیں جن کے مالکین نے
Fastag
حاصل نہیں کیا ہے اور اب 15 فروری سے تمام گاڑیوں کو
Fastag
سے لیس کرنے کی مہم چلائی جائے گی اور شاہراہ پر موجود ٹول پلازہ پر کاؤنٹر نصب کرتے ہوئے انہیں اسٹیکر لگایا جائے گا اور ان کی گاڑی کو Fastagکے ذریعہ ادائیگی کا متحمل بنایا جائے گا ۔