آثار قدیمہ، حال سے ماضی کو ملانے والے پُل، تاریخ کی تصحیح و تعمیر کا وسیلہ
پونے۔26 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام) نائب صدر جمہوریہ ہند وینکیا نائیڈو نے ملک میں اکثر ہونے والے انتخابات کو تشویش کی بات قرار دیتے ہوئے ایک ساتھ اور وسیع پیمانے پر انعقاد کی پُرزور وکالت کی ۔ نائیڈو ’’ پنیا بھوشن ‘‘ ایوارڈ تقریب کو پُروقار انعامات کی تقسیم کے بعد مخاطب کررہے تھے ۔ انہوں نے اس تقریب میں مشہور ماہر آثار قدیمہ جی جی ڈیگولکر کو ایوارڈ دیا ۔ نائیڈو نے کہا کہ چونکہ انتخابات بالکل قریب ہیں اور ضابطہ اخلاق کا نفاذ عمل میں آنے والا ہے ، اسلئے شاید ہمارے بعض دوست اس تقریب میں شرکت نہ کرسکے ۔ ملک میں کثرت سے ہونے والے الیکشن باعث تشویش ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کے سبب تقریباً دیڑھ ماہ ضابطہ اخلاق کا نفاذ رہتاہے اور ہر شخص کو الیکشن ، سیلکشن اور کریکشن کے فارمولے پر عمل کرنا ہوتا ہے ۔ اس لئے بات ملک کے مفاد میں ہے کہ سارے ملک میں ایک ساتھ الیکشن منعقد کئے جائیں جو 15دن تک محدود ہوں تاکہ عوامی کام سے احتراز کرنا ، اسے گھٹا دینا اور اسے تبدیل کرنا نہ پڑے ۔ ڈیگولکر کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے بیان میں کہاکہ آثار قدیمہ کے مقامات وہ پُل ہیں جو حال کو ہمارے ماضی سے جوڑتے ہیں ۔ آثار قدیمہ ہمارے ذہنوں پر چھا جانے والا مضمون ہے ۔ یہ مضمون ’’شہادت اور ثبوت ‘‘ کے ذریعہ تاریخ سے متعلق ہمارے ذہن و ادراک کو بڑھاتا ہے اس خصوصیت کی وجہ سے یہ مضمون دیگر انسان علوم سے زیادہ قابل اعتبار ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ آثار قدیمہ ماضی کے حقائق کا اظہار کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ میرے خیال میں آثار قدیمہ کے علم میں تاریخ کی تصحیح اور اس کی تعمیر نو کی زبردست صلاحیت پائی جاتی ہے ۔