ملک میں تعلیم نسوان کو زبردست فروغ

   

شاداں کمپیوٹر اسٹیڈیز فار گرلس کا جلسہ تقسیم اسناد ، پروفیسر ایس رام چندرن کا خطاب
حیدرآباد ۔ 7 ۔ مارچ : ( پریس نوٹ ) : وائس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی پروفیسر ایس رام چندرن نے کہا ہے کہ حالیہ عرصہ کے دوران ملک بھر میں تعلیم نسواں کو زبردست فروغ حاصل ہوا ہے ۔ وہ آج شاداں انسٹی ٹیوٹ آف کمپیوٹر اسٹیڈیز فار گرلز کے جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک قابل افراد کا منتظر ہے جو ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں ۔ تاہم ملک کا موجودہ تعلیمی معیار قابل اطمینان نہیں ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ صرف 20 فیصد افراد قابل بن کر نکلتے ہیں ۔ طلباء کی قابلیت و صلاحیت میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ طلباء میں خود اعتمادی کے جذبہ کو فروغ دینا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اب ضروری ہے کہ تعلیمی ادارے اختراعیت کے مراکز کا کردار ادا کرے ۔ تعلیمی اداروں کے ماحول کو کچھ اس طرح ترقی دینا چاہئے جہاں سے گریجویٹ ہونے والے طلباء ملک کے لیے اثاثہ بن سکیں ۔ اگر طلباء ہر روز ہو رہی تبدیلی سے خود کو ہم آہنگ کرتے ہیں تو یقینا مستقبل تابناک ثابت ہوگا ۔ پروفیسر رام چندرن نے تعلیم نسوان میں شاداں گروپ کی جانب سے ادا کئے جانے والے رول کی ستائش کی اور مستقبل کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کیا ۔ سابق وائس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی پروفیسر ستیہ نارائنا نے کہا کہ طلباء کو مسابقتی دور میں کامیابی کے لیے صلاحیت اور ٹکنالوجی دونوں کا استعمال کیا جانا چاہئے۔ اس جلسہ کو قونصل جنرل ترکی عدنان آلٹے آلٹی نورس (Adnan Altay Altinors) ، صدر نشین شاداں ایجوکیشن سوسائٹی محمد شاہ عالم رسول خاں ، جوائنٹ سکریٹری زہرہ خان نے بھی مخاطب کیا ۔ بعد ازاں شاداں انسٹی ٹیوٹ آف کمپیوٹر اسٹیڈیز فار گرلز ، ایم بی اے ( گرلز ) کے ساتھ 2014 تا 2016 پھر 2015 تا 2017 اور 2016 تا 2018 میں کامیاب طالبات میں اسناد کی تقسیم عمل میں آئی ۔ اس موقع پر پروفیسر امجد اللہ خاں ، ڈائرکٹر مسعود محی الدین ، پرنسپال کالج ، اساتذہ اور اولیاء طلباء کی کثیر تعداد موجود تھی ۔۔