ملک میں حقیقی ڈگری یافتہ بیروزگاراور بغیر ڈگری کا شخص اہم عہدہ پر: کویتا

   

نریندر مودی کی تعلیمی ڈگریوں پر کے ٹی آر کا طنز، اپنی ڈگری کو برسرعام کرنے کا پیشکش

حیدرآباد۔/2 اپریل، ( سیاست نیوز) وزیر اعظم نریندر مودی کی تعلیمی ڈگری کے بارے میں جاری تنازعہ کے دوران بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ اور رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے ٹوئٹر پر طنزیہ ریمارکس کرتے ہوئے تعلیمی ڈگری کو موضوع بنایا ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے ڈگری ظاہر کرنے سے متعلق وزیر اعظم دفتر کے انکار پر تنقید کرتے ہوئے پیشکش کی کہ وہ اپنی تعلیمی ڈگریوں کو برسر عام کرنے تیار ہیں۔ کے ٹی آر کی بہن کے کویتا جنہیں شراب اسکام معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی تحقیقات کا سامنا ہے ٹوئٹر پر وزیر اعظم کی ڈگری معاملہ میں تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں حقیقی ڈگری رکھنے والے افراد روزگار سے محروم ہیں لیکن ایک شخص جس کے پاس کوئی ڈگری نہیں ہے اسے اعلیٰ ترین عہدہ حاصل ہوا ہے۔ کویتا نے ملک میں بیروزگاری کی شرح کا حوالہ دیتے ہوئے ڈگری کے اظہار سے انکار پر نکتہ چینی کی۔ کویتا نے کہا کہ ملک میں بیروزگاری کی شرح 7.8 فیصد ہے جو گذشتہ تین ماہ میں سب سے زیادہ ہے۔ افسوس اس بات پر ہے کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کیلئے کوئی مساعی نہیں کی جاتی اور نہ کسی کو فکر ہے۔ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ حقیقی ڈگری رکھنے والے افراد کیلئے ملازمت نہیں جبکہ کوئی ڈگری نہ رکھنے والے ایک شخص کو اعلیٰ ترین عہدہ پر فائز کیا گیا ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے اپنی ڈگریوں کو پیش کرنے کا پیشکش کرتے ہوئے وزیر اعظم کا مذاق اُڑایا۔ انہوں نے لکھا کہ میں پونے یونیورسٹی سے بائیو ٹکنالوجی میں ماسٹرس ڈگری کا حامل ہوں۔ اس کے علاوہ نیویارک کی سٹی یونیورسٹی سے پبلک اڈمنسٹریشن میں ماسٹرس ڈگری رکھتا ہوں۔ میں یہ دونوں ڈگریاں عوام کے روبرو پیش کرنے کیلئے تیارہوں۔ گجرات ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد کے ٹی آر نے یہ ٹوئیٹ کیا۔ گجرات ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا تھا کہ وزیر اعظم کے دفتر کو نریندر مودی کی ڈگری اور پوسٹ گریجویٹ ڈگریوں کو برسرعام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ عدالت نے چیف انفارمیشن کمشنر کے احکامات کو کالعدم کردیا جس میں وزیر اعظم دفتر کے پبلک انفارمیشن آفیسر اور گجرات اور دہلی یونیورسٹیز کو وزیر اعظم کی گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ ڈگریوں کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ گجرات ہائی کورٹ نے درخواست گذار اروند کجریوال پر 25 ہزار روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ ر
کے ٹی آر کے ٹوئیٹ کا جواب دیتے ہوئے ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے لکھا کہ صرف ایک ایم بی اے سے کیا ہوگا، براہ کرام ایک اور ڈگری حاصل کریں۔ اس کے جواب میں بی آر ایس لیڈر نے کہا کہ ہاں ! افسوس کہ پھیکو گیری اور فیکریکیلئے گجرات یونیورسٹی سے کوئی ماسٹرس ڈگری نہیں ہے۔ر