عوام کو دونوں مہلک بیماریوں سے بچانا ضروری ، سیاست ، فیض عام ٹرسٹ اور میسکو کا مسجد خزانہ آب دودھ باولی میں مفت کیمپ
حیدرآباد 20 جون: ( سیاست نیوز) : تندرستی ہزار نعمت ہے یہ ایک عالمی محاورہ ہے اور ساری دنیا اس محاورہ کا بہت زیادہ استعمال کرتی ہے کیوں کہ صحت کی اہمیت کا اندازہ اسی وقت لگایا جاسکتا ہے جب کوئی بیماری انسان کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے یعنی حالت بیماری میں ہی صحت و تندرستی کی اہمیت کا احساس ہوتا ہے ۔ چنانچہ حیدرآباد فرخندہ بنیاد کیلئے یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ روزنامہ سیاست ، فیض عام ٹرسٹ اور میسکو جیسے ادارہ بلالحاظ مذہب و ملت رنگ و نسل اور ذات پات انسانیت کی خدمت میں مصروف ہیں اور خاص طور پر امت مظلومہ کی ہر مصیبت پر تڑپتے ہوئے سب سے پہلے دست تعاون دراز کرنے کا بھی اعزاز بار بار ان اداروں کے ذمہ داروں بشمول جناب زاہد علی خاں اور جناب افتخار حسین کو قدرت عطا کرتے رہتی ہے ۔ جس کے لیے اللہ رب العزت کا جتنا بھی شکر ادا کیا جائے کم ہے ۔ ایک بات ضرور ہے کہ روزنامہ سیاست ، فیض عام ٹرسٹ نے مساجد کے علمی مراکز کے طور پر استعمال کا احیاء کرنے کی کوشش کی ہے چنانچہ مسجد خزانہ آب دودھ باولی میں بیروزگار مرد و خواتین طلباء وطالبات کیلئے کمپیوٹر کورس سے لے کر ایل ای ڈی ، سی سی ٹی وی ، موبائل ریپرنگ ، جیسے بے شمار کورسیس شروع کئے گئے ۔ جس میں ڈاکٹر مخدوم محی الدین ٹرسٹی فیض عام ٹرسٹ کے عائشہ آفندی مرکز برائے تکنیکی کورسیس کا اہم کردار رہا ہے ۔ یہ ادارہ جہاں ملت کی معاشی تعلیمی ترقی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں وہیں ملت کی جسمانی صحت پر بھی اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں چنانچہ سیاست ملت فنڈ ، فیض عام ٹرسٹ نے میسکو کے اشتراک سے مسجد خزانہ آب دودھ باولی میں 25 جون بروز اتوار صبح 10 بجے تا دوپہر ایک بجے بلڈپریشر و ذیابیطس ( شوگر ) کے مریضوں کیلئے مفت و منفرد کیمپ منعقد کیا جارہا ہے جس کی نگرانی ڈاکٹر سمیع اللہ خاں نائب صدر میسکوکریں گے ۔ ٹرسٹی فیض عام ٹرسٹ اور شہر کے ممتاز ڈاکٹر ڈاکٹر مخدوم محی الدین ’ شوگر اور بلڈپریشر ‘ سے بچاؤ کی طریقوں اور جدید علاج و معالجہ پر معلوماتی لکچر دیں گے ۔ جناب افتخار حسین کے مطابق اس کیمپ میں شوگر اور بلڈ پریشر کے مریضوں کے مفت معائنے کیے جائیں گے اور ان میں دواؤں کی مفت تقسیم عمل میں آئے گی ۔ جناب افتخار حسین کا کہنا ہے کہ بلڈپریشر ایک خاموش قاتل ہے جو اہم جسمانی اعضاء جیسے دل ، گروں ، پھیپھڑوں ، دماغ و جگر کو متاثر کردیتا ہے ۔ خاص طور پر ہائی بلڈ پریشر ، امراض قلب ، ہارٹ فیل اور فالج کے حملوں کا باعث بنتا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہائی بلڈ پریشر ہندوستان میں ہونے والی جملہ اموات میں سے 10.8 فیصد اموات کا باعث بنتا ہے اس کے باوجود لوگ اس سے بے خبر رہتے ہیں اسے جڑ سے ختم نہیں کیا جاسکتا لیکن طرز حیات میں تبدیلیوں ، اودیات کے استعمال سے کنٹرول میں رکھا جاسکتا ہے ۔ جناب افتخار حسین ، ڈاکٹر سمیع اللہ خاں اور ڈاکٹر مخدوم محی الدین اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ ہندوستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد 80 ملین سے زائد ہے اور 2045 میں یہ بڑھ کر 135 ملین ہوجائے گی ۔ دنیا کے 17 فیصد شوگر کے مریض ہندوستان میں پائے جاتے ہیں ۔ اسی لیے ہمارا ملک کو دنیا میں شوگر کا دارالحکومت کہا جاتا ہے ۔ اسی طرح ہمارے ملک میں ہائی بلڈ پریشر سے متاثرہ لوگوں کی تعداد 234 ملین ہے اور ان میں 11.3 فیصد مریضوں کی عمریں 15 تا 59 کے درمیان ہے آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ 75 فیصد ہندوستانیوں کا بی پی کنٹرول میں نہیں ہے ۔ بہر حال پرانے شہر کے لوگ اس مفت کیمپ اور لکچر میں شرکت کر کے خود کو بی پی اور شوگر سے محفوظ رکھنے کے طریقوں پر عمل کرسکتے ہیں ۔۔