اُسوۂ حسنہ کو نمونہ عمل بنانے کی تلقین، قرآن کا ترجمہ کیساتھ مطالعہ کرنے پر زور، جنگاؤں میں جلسہ میلاد سے خطاب
l نبی ٔ رحمت ﷺ نے حُسن سلوک سے دلوں کو فتح کیا، انسانیت کے پیغام کو عام کیا
l آپؐ نے کبھی کسی کو تکلیف نہیں پہنچائی، دین سے دوری مسلمانوں کی ذلت و رُسوائی کا سبب
جنگاؤں 13 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مومن یوتھ چیارٹیبل ٹرسٹ جنگاؤں ضلع کے زیراہتمام چھٹواں عظیم الشان جلسہ میلادالنبیؐ و نعتیہ مشاعرہ ایکمینار چوراستہ گرنی گڈہ جنگاؤں پر بعد نماز مغرب منعقد کیا گیا جس میں مہمانان خصوصی کی حیثیت سے جناب عامر علی خاں نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست حیدرآباد، ان کے علاوہ ڈپٹی کمشنر آف پولیس جنگاؤں ضلع راجا مہندرا نائک، مارکٹ کمیٹی چیرمین جنگاؤں بی شیواراج یادو، جنگاؤں کانگریس کمیٹی صدر بچی ریڈی، ڈاکٹر انیس صدیقی ورنگل، مفتی محمد زکریا ورنگل نے شرکت کی۔ کنوینر پروگرام محمد جمال شریف ایڈوکیٹ و صدر مسلم ڈیولپمنٹ کمیٹی جنگاؤں ضلع نے تمام کا خیرمقدم کیا۔ مومن یوتھ چیارٹیبل ٹرسٹ سے وابستہ طلباء اور نوجوان محمد رافع متین ایڈوکیٹ، محمد عبدالمنان رضی، علیم الدین و دیگر نے جلسہ کے انتظامات میں حصہ لیا۔ جناب عامر علی خاں نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم سے سچی محبت عین ایمان ہے۔ آپ ﷺ نے اپنی زندگی میں کسی انسان کو تکلیف نہیں پہنچائی۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے حسن سلوک سے انسانیت کے پیغام کو عام کرتے ہوئے دلوں کو جیت لیا۔ اللہ کے نبی ﷺ سے وابستگی اور سچی محبت کا ثبوت یہی ہے کہ ہم نمازوں کی پابندی کریں۔ آج نوجوان نسل قرآن اور سیرت سے وابستہ نہ ہونے کی وجہ کئی ایک بُرائیوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ دین اسلام کسی کو تکلیف و درد دینے کا سبق نہیں دیتا یہاں تک کہ راہ میں اگر کانٹے، پتھر اور گندگی ہو تو اُس کو ہٹانے کی تعلیم دیتا ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج ہمارا معاشرہ دن بدن بگڑتے جارہا ہے اس لئے کہ جو کام جس وقت کیا جانا چاہئے نہیں کررہے ہیں۔ اگر ہم دین کی تعلیمات سے اچھی طرح واقف ہوں تو ہماری دنیا اور آخرت میں سدھار اور ترقی ہوگی۔ انھوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ روزانہ قرآن مجید کا ترجمہ کے ساتھ مطالعہ کرنے کی پابندی کریں اور اس پر عمل بھی کریں۔ انھوں نے کہاکہ مسلمان اللہ اور اُس کے رسول ﷺ کی تعلیمات سے دور ہورہے ہیں جس کی وجہ اُنھیں دنیا میں رُسوائی ہورہی ہے۔ یہاں تک کہ مسلمان اس عارضی دنیا کے پیچھے بھاگ رہے ہیں جوکہ آخرت میں کسی کام آنے والی نہیں۔ مسلمان اس دُنیا کو سب کچھ سمجھ کر چغلی، جھوٹ، غیبت، بغض اور حسد کسی کو تکلیف و درد میں مبتلا کرتے ہوئے زندگی گزارنا پسند کررہے ہیں جوکہ قرآن و حدیث کے سراسر خلاف ہے۔ مسلمان اگر قرآن، حدیث، سیرت طیبہ کے مطابق زندگی گزاریں تو اُنہیں دنیا اور آخرت میں کامیابی حاصل ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ علماء کرام کی یہ اوّلین ذمہ داری ہے کہ جس طرح آپ ﷺ نے حکمت کے ساتھ دعوت دین کو پیش کیا تھا اُسی طرح آج بھی ہمارے ملک میں پیش کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈپٹی کمشنر پولیس جنگاؤں ضلع راجا مہیندر نائک نے کہاکہ جنگاؤں شہر قومی یکجہتی کے ساتھ امن و امان کا گہوارہ ہے۔ انھوں نے عوام بالخصوص مسلمانوں سے خواہش کی کہ وہ امن و سلامتی کے لئے ایک دوسرے کا ساتھ دیں، محکمہ پولیس کا تعاون آپ کے ساتھ ہمیشہ رہے گا۔ جنگاؤں مارکٹ کمیٹی چیرمین بی شیواراج یادو نے مسلمانوں کو میلادالنبی ﷺ کی مبارکباد پیش کی۔ ڈاکٹر انیس صدیقی ورنگل نے کہاکہ مسلمانوں بالخصوص نوجوانوں کو دینی تعلیمات اور نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے اُسوۂ حسنہ سے واقف کروانا چاہئے۔ جناب مجیب الرحمن صدر جلسہ نے کہاکہ نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سے بچائیں۔ مفتی محمد زکریا ورنگل نے سرور کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی حیات طیبہ پر روشنی ڈالی اور کہاکہ آپؐ کی زندگی کا ایک ایک پہلو انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ اگر خوشحال زندگی گزارنا چاہتے ہوں تو انہیں اللہ اور رسول ﷺ کے ارشادات کو سامنے رکھنا ہوگا تبھی کامیابی حاصل ہوگی۔ مفتی ارشاد امام زبیدہ مسجد جنگاؤں، مولانا فصیح الاسلام امام مدینہ مسجد، مولانا عبدالرشید امام مسجد بلال، مولانا انصار امام ایکمینار مسجد، مولانا ارشد امام مسجد الٰہیہ نے بھی سیرت طیبہ پر روشنی ڈالی۔ اس جلسہ کے فوری بعد نعتیہ مشاعرہ منعقد ہوا۔ ڈاکٹر رحیم رامش، اقبال درد، ناصر واحدی، وحید گلشن اور خواجہ مجتہد الدین نے حمدیہ اور نعتیہ کلام سناکر داد حاصل کی۔ نظامت کے فرائض وحید گلشن نے انجام دیئے۔ جناب جمال شریف ایڈوکیٹ کے شکریہ پر جلسہ و نعتیہ مشاعرہ کا رات دیر گئے اختتام عمل میں آیا۔ جلسہ کے بعد نماز عشاء ایکمینار مسجد جنگاؤں میں ادا کی گئی اور تمام حاضرین کے لئے طعام کا نظم کیا گیا۔ اس جلسہ میں محمد مسیح الرحمن صدر جامع مسجد، محمد عبدالقادر صدر مسجد بلال، محمد نورالدین، محمد علیم الدین، باسط، محمد انور، محمد الیاس، سید جہانگیر، انکشا ولی، محمد افضل، محمد تحسین، محمد کلیم الدین، محمد ادریس، محمد بابا، محمد سعید کے علاوہ سینکڑوں فرزندان توحید شریک تھے۔