ملک میں معاشی بدحالی ، بیروزگاری اور مہنگائی کیلئے مودی حکومت ذمہ دار

   

15 نومبر تک کانگریس کا ملک گیر احتجاجی پروگرام، عوام حکومت سے بیزار ، غلام نبی آزاد کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 5 ۔ نومبر (سیاست نیوز) راجیہ سبھا میں قائد اپوزیشن غلام نبی آزاد نے مرکز کی بی جے پی حکومت کو معاشی سطح پر اور ملک میں بیروزگاری اور مہنگائی جیسے مسائل کی یکسوئی میں ناکامی کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے آج سے 15 نومبر تک ملک گیر سطح پر مرکزی حکومت کے خلاف مہم کا آغاز کیا ہے ۔ ملک کے 650 ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرس میں یہ مہم شروع کی گئی ہے اور ڈسمبر میں قومی سطح پر احتجاج منظم کیا جائے گا ۔ اے آئی سی سی پروگرام کے مطابق آج حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے حکومت کی ناکام معاشی پالیسیوں اور عوام سے کئے گئے وعدوں کی عدم تکمیل کا تفصیل سے احاطہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 6 برسوں کے دوران نریندر مودی حکومت ہمیشہ انتخابات کے موڈ میں رہی اور عوام کو متنا زعہ مسائل کے ذریعہ آپس میں لڑانے کا کام کیا گیا ۔ ایسی سرکار عوام کو نہیں چاہئے جو مسائل کی یکسوئی میں ناکام رہے اور ملک کے عوام کو بانٹنے کی کوشش کرے ۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ عوام کے سامنے مودی حکومت کی حقیقت آشکار ہورہی ہے اور عوام کا مزاج بدل رہا ہے ۔ گزشتہ 6 برسوں میں عوام کو اس قدر الجھاکر رکھا گیا تھا کہ انہیں حکومت کی خامیوں کا احساس نہیں تھا لیکن اب مسائل سے عاجز آکر عوام تبدیلی کے موڈ میں ہیں اور کانگریس پارٹی نے اسی مناسبت سے عوام میں شعور بیداری پروگرام شروع کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج میں تاخیر ضرور ہوئی ہے لیکن اس کی وجہ یہ ہے کہ عوام جب سننے کیلئے تیار ہوں تو اسی وقت کہنا بہتر رہے گا ۔ عوام مہنگائی ، بیروزگاری اور دیگر مسائل کے سبب پریشان ہیں اور وہ اپوزیشن کی بات سننے کیلئے آمادہ ہیں۔ غلام نبی آزاد نے مختلف سطح پر حکومت کی ناکامیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ نومبر 2013 ء میں نریندر مودی کو وزیراعظم کے عہدہ کا امیدوار بنائے جانے کے بعد کسانوں ، غریبوں ، نوجوانوں اور مزدوروں سے کئی وعدے کئے گئے ۔ 6 سال تک مرکز میں اور کئی ریاستوں میں بی جے پی برسر اقتدار رہی لیکن وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوچکی ہے ۔ بیرونی ممالک سے بلیک منی کی واپسی، ہر شخص کے کھاتہ میں 15 لاکھ ، پانچ سال میں دس کروڑ روزگار کی فراہمی ، کسانوں کو پیداوار کی اقل ترین امدادی قیمت ، خواتین کو تحفظ اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل جیسے وعدوں کی تکمیل میں مودی حکومت بری طرح نا کام ہوچکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بیروزگاری انتہائی سنگین مسئلہ بن چکی ہے اور گزشتہ 46 برسوں میں بیروزگاری نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ۔ اس دیش کا کیا ہوگا جہاں بیروزگاری کی شرح 8.19 فیصد ہے جبکہ عالمی سطح پر انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کے مطابق بیروزگاری کی شرح 4.5 فیصد ہے۔ اس طرح ہندوستان میں دنیا بھر کی شرح سے دوگنی شرح میں بیروزگاری پائی جاتی ہے۔ تعلیم یافتہ نوجوان زیادہ تر بیروزگاری کا شکار ہے اور ملک میں 15 فیصد تعلیم یافتہ نوجوان بیروزگار ہیں۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ مرکزی حکومت بیروزگاری کے سنگین مسئلہ پر سوئی ہوئی ہے ، اسے جاگنا ہوگا اور روز گار کے مواقع پیدا کر نے ہوں گے ۔ ملک کی معیشت کو ڈوبتی ہوئی قرار دیتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں جی ڈی پی کی شرح 10 فیصد تھی جو آج گھٹ کر 5 فیصد ہوگئی ۔ صنعتی ترقی 1.1 فیصد گھٹ گئی جبکہ مینوفیکچرنگ گروتھ -1.2 فیصد ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی فروخت میں بڑی حد تک گراوٹ آئی ہے ۔ مودی حکومت کے 6 سالہ دور میں 25 ہزار بینک اسکام منظر عام پر آئے ہیں جن میں ایک لاکھ 75 ہزار کروڑ روپئے لوٹ لئے گئے ۔ 6 سال میں پٹرول اور ڈیزل پر 13 لاکھ کروڑ کا ٹیکس عائد کیا گیا پھر بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کے بعد مودی حکومت آر بی آئی کو لوٹ رہی ہے ۔ گزشتہ پانچ برسوں میں ریزرو بینک آف انڈیا سے تین لاکھ 89 ہزار کرو ڑ روپئے حاصل کئے گئے ۔ مودی حکومت کو مخالف کسان ، مخالف غریب اور مخالف ترقی قرار دیا اور کہا کہ 6 برسوں میں حکومت ہمیشہ ہی کسی نہ کسی الیکشن میں مصروف رہی اور عوام کو تقسیم کیا گیا ۔ آسیان ممالک کے ساتھ فری ٹریڈ سے متلعق معاہدے پر مرکز کی عدم دستخط کو اپوزیشن کی کامیابی قرار دیتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ 16 ممالک کی اشیاء کے ذریعہ ہندوستان کو ڈمپنگ گراؤنڈ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ تھا ۔ اپوزیشن کی مخالفت کے نتیجہ میں حکومت نے معاہدہ پر دستخط نہیں کئے ۔ غلام نبی آزاد نے بتایا کہ سونیا گاندھی کی ہدایات کے مطابق ملک بھر میں احتجاجی پروگرام منظم کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر کانگریس پارٹی متحد اور مستحکم ہے اور ہر ریاست میں اس پروگرام پر موثر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا ۔ تلنگانہ میں جنرل سکریٹری انچارج آر سی کنتیا کی قیادت میں تمام قائدین بہتر تال میل کے ساتھ اس پروگرام میں حصہ لیں گے ۔ پریس کانفرنس میں سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا ، ارکان پارلیمنٹ ناصر حسین ، ریونت ریڈی ، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ، جنرل سکریٹری اے آئی سی سی آر سی کنتیا ، سابق اپوزیشن لیڈرس کے جانا ریڈی ، محمد علی شبیر ، سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودر راج نرسمہا ، ورکنگ پریسیڈنٹ پونم پربھاکر ، ارکان اسمبلی جیون ریڈی ، جگا ریڈی ، ڈی سریدھر بابو ، سابق وزیر ڈاکٹر جے گیتا ریڈی ، سابق ایم پی انجن کمار یادو اور دوسرے موجود تھے ۔