ملک میں 2000 کی 3363 ملین کرنسی نوٹ

   

طباعت کم کرنے کا ہنوز کوئی فیصلہ نہیں ، مالیاتی نظام میں 2 ہزار کے 35 فیصد کرنسی نوٹوں کا استعمال
حیدرآباد ۔ 4 ۔ جنوری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : نریندر مودی حکومت نے 2016 میں نوٹ بندی نافذ کر کے عام ہندوستانی شہریوں کے لیے بے شمار معاشی مشکلات پیدا کردئیے تھے ۔ انہوں نے اچانک رات میں یہ اعلان کردیا تھا کہ 500 اور 1000 روپئے کی کرنسی نوٹوں کے چلن پر پابندی عائد کی جارہی ہے ۔ انہوں نے اس اچانک اقدام کی جو وجوہات بتائی تھی وہ یہ تھی کہ بلیک منی پر قابو پانا ، دہشت گرد تنظیموں کو مالیہ کی فراہمی روکنا اور مارکٹ میں جعلی کرنسی نوٹوں کے بہاؤ کا انسداد کرنا ہے ۔ لیکن مودی حکومت کا مقصد کچھ اور ہی تھا دراصل بنکس خالی ہوگئیں تھیں ۔ مودی حکومت سے قربت رکھنے والے صنعت کار بھی پریشان تھے ملک کو فرقہ پرستی ، مہنگائی ، بیروزگاری ، قتل و غارت گری ، رشوت خوری و بدعنوانی جیسے سنگین مسائل کا سامنا تھا ۔ ان مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے مودی نے ایک تیرے سے دوچار کیے ۔ سلگتے مسائل سے عوام کی توجہ بھی ہٹ گئی اور بینکوں میں تقریبا رقم بھی واپس آگئی ۔ بہر حال اب یہ اطلاع ہے کہ حکومت نے آر بی آئی کو 2000 روپئے کی کرنسی نوٹوں کی طباعت میں تخفیف کردینے کی ہدایت دی ہے ۔ اب اس سلسلہ میں محکمہ اقتصادی امور کے معتمد سبھاش چندر گرگ نے ٹوئیٹر پر ایک پیام ٹوئٹ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کرنسی نوٹوں کی طباعت ضروریات کے مطابق عمل میں لائی جاتی ہے ۔ ہمارے مالیاتی نظام 2000 کی کرنسی نوٹ کافی مقدار میں موجود ہے ۔ جن کرنسی نوٹ کا مارکٹ میں چلن ہے ان میں 35 فیصد 2000 کی کرنسی نوٹ ہیں ۔ مسٹر سبھاش گرگ کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یہ رپورٹس گشت کررہی ہیں کہ 2000 کی کرنسی نوٹوں کے چلن کو بتدریج کم سے کم کیا جائے گا ۔ ایک رپورٹ یہ بھی آئی تھی کہ حکومت نے 2000 کی کرنسی نوٹوں کی پرنٹنگ روک دی ہے اور بتدریج اس کے چلن کو ختم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ آپ کو بتادیں کہ 2016 میں نوٹ بندی کے بعد حکومت نے 2000 ، 500 ، 200 اور 100 اور 50 کی نئی کرنسی نوٹوں کی طباعت عمل میں لاکر بازار میں ان کا چلن عام کیا تھا ۔ آر بی آئی ڈاٹا کے مطابق مارچ 2017 میں ملک میں 2000 روپئے کی 3285 ملین کرنسی نوٹ استعمال میں تھیں ایک سال بعد یعنی 2018 میں 2000 کی 3363 ملین کرنسی نوٹ کا بازار میں چلن رہا ۔۔