ملک میں 820 ملین رائے دہندوں کو رِجھانے سیاسی جماعتوں کی کوشش

   

Ferty9 Clinic

ٹیکنالوجی اور سوشیل میڈیا کا استعمال، 430 ملین اسمارٹ فونس پر بیانات کی ترسیل
نئی دہلی ۔ 26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات میں اس مرتبہ 820 ملین رائے دہندے اپنے ووٹوں کا استعمال کریں گے جن میں 15 ملین رائے دہندے ایسے ہیں جن کی عمریں 18 تا 19 سال ہے اور جو پہلی مرتبہ حق رائے دہی کا استعمال کرنے والے ہیں۔ ایک طرف لوک سبھا انتخابات کا انعقاد عمل میں آرہا ہے۔ اسی کے ساتھ آندھرا پردیش، سکم، اروناچل پردیش اور اڈیشہ کے اسمبلی انتخابات بھی ہورہے ہیں۔ ان انتخابات میں امیدوار اور ان کے حامی سوشیل میڈیا کا غیرمعمولی انداز میں استعمال کررہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ 430 ملین سے زائد ہندوستانی باشندے اسمارٹ فونس استعمال کرتے ہیں۔ نصف ارب باشندے انٹرنیٹ استعمال کرنے کے عادی ہیں۔ فیس بک استعمال کرنے والوں کی تعداد 300 ملین سے زائد ہوچکی ہے۔ 200 ملین ہندوستانی واٹس ایپ پر پیغامات ، تصاویر اور ویڈیوز روانہ کرتے ہیں جبکہ 30 ملین ہندوستانی صارفین ٹوئٹر پر مصروف رہتے ہیں۔ ان حالات میں سیاسی جماعتیں اور امیدوار مسلمانوں اور سوشیل میڈیا کا جارحانہ انداز میں استعمال کررہے ہیں تاکہ خاص طور پر نوجوان رائے دہندوں کی تائید حاصل کی جاسکے۔ ان پر اثرانداز ہوکر ان کے ووٹ حاصل کرسکیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ 2014ء کے عام انتخابات میں بی جے پی نے 543 پارلیمانی نشستوں میں سے 282 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھیں۔ اس طرح اس نے یو پی اے کے 10 سالہ دور اقتدار کا خاتمہ کردیا تھا۔ آپ کو یہ بھی بتادیں کہ ان انتخابات میں 2000 سے زائد سیاسی جماعتوں کے 8000 سے زائد امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ رقبہ کے لحاظ سے ہندوستان دنیا کا ساتواں اور آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔ واضح رہے کہ سات مرحلوں میں ہونے والے ان انتخابات میں پہلے مرحلے کی رائے دہی 11 اپریل کو ہوگی۔ 18 اپریل کو دوسرے 23 اپریل کو تیسرے، 29 اپریل کو چوتھے ، 6 مئی کو پانچویں، 12 کو چھٹویں اور 19 مئی کو ساتویں و آخری مرحلے کی رائے دہی ہوگی۔ 2014ء کے عام انتخابات میں 815 ملین رائے دہندے تھے لیکن صرف 550 ملین رائے دہندوں نے ہی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔