ملک کا پہلا ڈیجیٹل زرعی ڈائریکٹوریٹ، کسانوں کیلئے فائدہ مند

   

پٹنہ، 17 اگست (یو این آئی) بہار حکومت نے زرعی شعبے میں ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے ملک کا پہلا ڈیجیٹل زرعی ڈائریکٹوریٹ قائم کیا ہے ۔کابینہ کی منظوری کے ساتھ یہ پہل زرعی روڈ میپ کے تحت ریاست کے کسانوں کو ریئل ٹائم میں زرعی محکمے کی اسکیموں کا فائدہ پہنچانے ، موسم اور فصل کی بنیاد پر رقبہ بندی، پیداوار اور پیداواری صلاحیت کا تخمینہ لگانے اور ایک مربوط ڈیٹا بیس مینجمنٹ سسٹم تیار کرنے کے مقصد سے شروع کی گئی ہے ۔ڈیجیٹل کراپ سروے کے ذریعے اب ہر فصل کے موسم میں درست اعداد و شمار دستیاب ہوں گے ، جس سے پالیسی سازی اور وسائل کی تقسیم مزید مؤثر ہو سکے گی۔ یہ ڈائریکٹوریٹ کسانوں کو آدھار پر مبنی براہ راست فائدہ منتقلی کے تحت اسکیموں کا فائدہ پہنچانے کے ساتھ ساتھ جدت اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دے گا۔سال 2018 سے ریاست میں ڈی بی ٹی نظام کے ذریعے کسانوں کو سبسڈی، آفات کی صورت میں ان پٹ سبسڈی اور ڈیزل سبسڈی براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں فراہم کی جا رہی ہے ۔ فی الحال دو کروڑ سے زیادہ عوام مرد و خواتین کسان ڈی بی ٹی پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں، جو اپنے آپ میں ملک کی سب سے بڑی ڈیجیٹل کسان رجسٹریشن ہے ۔بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں یہ پہل بہار کو زرعی ڈیجیٹلائزیشن میں صف اول پر لے جائے گی۔ اب کسانوں کو ڈیجیٹل سوائل ہیلتھ کارڈ، فصل کے تخمینے کیلئے ڈیجیٹل جنرل کراپ ایسٹی میشن سروے ، پودوں کے تحفظ میں ڈرون ٹیکنالوجی اور زراعت میں مصنوعی ذہانت پر مبنی خدمات دستیاب ہوں گی۔ ساتھ ہی کسانوں اور زرعی افسران کے کام کو آسان بنانے کیلئے موبائل ایپلیکیشن اور ای-گورننس ٹولز کی تیاری اور عمل درآمد بھی کیا جائے گا۔ڈیجیٹل زرعی ڈائریکٹوریٹ کا بنیادی مقصد زراعت اور اس سے متعلقہ شعبوں کے ڈیٹا بیس کا انضمام ہے تاکہ تمام خدمات اور معلومات ایک ہی پلیٹ فارم پر دستیاب ہوں۔ اس سے نہ صرف زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا بلکہ موسم پر مبنی مشورے ، منڈی کی معلومات اور بحران مینجمنٹ میں بھی تیزی آئے گی۔
یہ قدم بہار کو تکنیکی طور پر مضبوط، خود کفیل اور زراعت کے شعبے میں قومی سطح پر قائدانہ حیثیت دلانے کی سمت میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ ڈیجیٹل زرعی ڈائریکٹوریٹ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ اور ریاست کی دیہی معیشت کی ترقی کو نئی رفتار دے گا۔