ملک کو صاف ستھرا رکھنے بھوپال کے سیف الدین شاہجہاں پور والا کی خصوصی مہم

   

مودی کی سوچھ بھارت مہم سے متاثر ہوکر اقدام، زائداز 6 برسوں سے 400 شیروں اور اضلاع میں صفائی

حیدرآباد 21 مارچ (سیاست نیوز) ہندوستان میں صاف صفائی کی بہت ضرورت ہے۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے سب سے پہلے سوچھ بھارت کا نعرہ لگایا اور اس پر غیر معمولی طور پر عمل کرکے دکھادیا جبکہ برسوں بعد وزیراعظم نریندر مودی نے بھی سوچھ بھارت کا نعرہ لگاتے ہوئے ملک بھر میں صفائی کی اہمیت کو واضح کیا۔ ان خیالات کا اظہار مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال سے تعلق رکھنے والے تاجر سیف الدین شاہجہاں پور والا نے روزنامہ سیاست اور سیاست ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ سیف الدین شاہجہاں پور والا ملک بھر میں اپنے طور پر صفائی مہم شروع کی اور تاحال ملک کے 400 چھوٹے بڑے شہروں کا دورہ کرتے ہوئے شخصی طور پر سڑکوں، گلیوں اور مختلف مقامات پر پڑے کوڑا کرکٹ کے انبار اُٹھائے اور اسے کوڑے دان میں ڈالا۔ 5 دن قبل وہ حیدرآباد تشریف لائے اور یہاں بھی مختلف علاقوں میں خاص کر اہم ترین مقامات پر پڑے ہوئے کوڑا کرکٹ کو اُٹھایا۔ اپنے ساتھ موجود تھیلوں میں ڈال کر اسے کوڑے دانوں میں انڈیل دیا۔ سیف الدین شاہجہاں پور والا کے مطابق مودی جی نے ملک میں سوچھ بھارت مہم شروع کرکے بہت اچھا کام کیا ہے اور وہ ان کے کام سے متاثر ہوکر ملک بھر میں صفائی مہم شروع کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر ہر آدمی اپنے آس پاس کے کوڑا کرکٹ کو صاف کرتا ہے تو پھر ہمارا ملک حقیقت میں صاف ستھرا ملک بنے گا۔ ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے یہ بھی بتایا کہ مرکزی یا ریاستی حکومتوں کی جانب سے انھیں کوئی تعاون حاصل نہیں ہوا لیکن وہ جہاں جاتے ہیں لوگ ان کا احترام کرتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپنے ملک اپنی ریاستوں اپنے شہروں، گاؤں اور محلہ جات کو صاف رکھنا صرف حکومت کی ہی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ عوام کی بھی ذمہ داری ہے۔ سیف الدین نے یہ بھی انکشاف کیاکہ بھوپال میں ان کی دکان ہے، 5 ، 6 دن کام کرتے ہیں اور پھر ملک میں کوڑا کرکٹ کی صفائی کے لئے نکل جاتے ہیں۔ دو اکٹوبر 2015 ء سے انھوں نے اپنی صفائی مہم شروع کی اور سب سے پہلے بھوپال سے ممبئی گئے۔ وہاں عوام کو صفائی کا پیغام دیا۔ اپنے خاندانی پس منظر کے بارے میں اُنھوں نے بتایا کہ وہ دو بیٹیوں اور ایک بیٹے کے باپ ہیں۔ تمام کی شادیاں ہوچکی ہیں۔ بیوی بھوپال میں ہی رہتی ہیں۔ سیف الدین شاہجہاں پور والا نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اب ملک بھر میں بار بار دوروں سے ان کی معاشی حالت کمزور ہورہی ہے۔ اگر وہ کاروبار پر توجہ نہیں دیں گے تو ان کی پریشانیوں میں اضافہ ہوگا۔ لہذا وہ چاہتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے ان کی مہم کو اسپانسر کیا جائے۔ بہرحال سیف الدین شاہجہاں پورر والا جیسے انسان ملک بھر میں ظاہری کوڑا کرکٹ اور گندگی کو صاف کرنے نکل پڑے ہیں۔ کاش کوئی ایسا بھی نکلے جو ملک میں فرقہ پرست درندوں کی جانب سے لوگوں کے ذہنوں میں پیدا ہورہی آلودگی صاف کرسکے۔