ملک کی انتقامی سیاست سے حقیقی قائدین ہراساں :طاہر بن حمدان

   

نرمل /25 مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مسٹر طاہر بن حمدان صدرنشین اردو اکیڈیمی ریاست تلنگانہ جو کانگریس پارٹی کے تنظیمی اجلاسوں کیلئے پارٹی نے انہیں عادل آباد کے مبصر کی حیثیت سے ذمہ داری سونپی ہے اور ایک ماہ سے ضلع کے کئی مقامات پر پارٹی کے اجلاس منعقد کرتے ہوئے پارٹی کیڈر کو مضبوط کرنے میں مصروف ہے ۔ کل شام نظام آباد واپسی کے دوران نرمل میں سینئیر کانگریسی قائد محمد انیس احمد خان کی رہائش پر توقف کیا اور مقامی قائدین سے پارٹی کے بارے میں مشاورت کی اور کہا کہ ملک میں انتقامی سیاست کے ذریعہ حقیقی قائدین کو ان کی مقبولیت سے خائف ہوکر ہراساں کیا جارہا ہے۔ بی جے پی کانگریس کے قد آور قائدین پر اپنی سیاسی طاقت کا بے جاہ استعمال کرتے ہوئے مقدمات درج کئے جارہے ہیں۔ بی جے پی اس اندھیرے گھر کے چراغ کی طرح ہے جہاں دل بھی جلاؤ تو روشنی نہیں ہوسکتی ۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ مرکزی حکومت کسی سیاسی دباؤ کے ذریعہ نہ ہی قد آور قائدین کے حوصلہ پست کرسکتی ہے نہ ہی پارٹی کارکنوں کو دبا سکتی ہے ۔ تاریخ کے اوراق شاہد ہے جس چیز کو جتنا دباؤ گے وہ اتنا ابھر کر آئے گی ۔ اس موقع پر سید جلیل ازہر اسٹاف رپورٹر روزنامہ سیاست ، محمد زاہد علی ، سید خلیل اکمل NRI عفنان خان ، محمد ذیشان علی ، سید شہریار اشھر ، سید تاجدار عابد اور دیگر موجود تھے ۔ قبل ازیں ان کی آمد پر انیس احمد خان نے ان کا خیرمقدم کیا ۔ اس موق پر مسٹر طاہر بن حمدان نے سید جلیل ازہر سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج کانگریس تمام انتخابی وعدوں پر عمل آوری کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ کے تمام طبقات کی خوشحالی کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے ۔ جبکہ دس برس تک حکمرانی کرتے ہوئے بی آر ایس نے جہاں ریاست تلنگانہ کو سنہری تلنگانہ بنانے کی بات کی تھی ریاست تلنگانہ کو سنہری تلنگانہ تو نہیں بنایا بلکہ قرض کے دلدل میں ڈال کر ریاست کو کنگال بنادیا ۔