لیفٹننٹ کرنل صوفیہ قریشی کے بارے میں مدھیہ پردیش کے وزیر وجئے شاہ نے جو بکواس کی اس سے بی جے پی لیڈروں کی ذہنیت کی عکاسی ہوتی ہے ، ایسا اب عوام کہہ رہی ہے ۔ وجئے شاہ نے ہندوستان کی قابل فخر بیٹی کے بارے میں یہ کہکر سب کو برہم کردیا کہ وہ دہشت گردوں کی بہن ہے ۔ اُس بے چارہ اور عقل کے مارے کو شائد اس بات کاقطعی اندازہ نہیں تھا کہ مدھیہ پردیش ہائیکورٹ یہاں تک کہ سپریم کورٹ بھی اسے پھٹکار لگائے گی ، ساتھ ہی معذرت خواہی کرنے پر زور دے گی ۔ اب حال یہ ہوگیا ہے کہ وجئے شاہ پر چاروں طرف سے تھو تھو ہورہی ہے کہ اس نے ہندوستانی فوج کی ایک ایسی خاتون لیفٹننٹ کرنل کے بارے میں فرقہ وارانہ اور صنف پر مبنی ریمارکس کئے جس نے پہلگام دہشت گرد حملہ کے بعد پاکستان کے کم از کم 9 مقامات پر دہشت گردوں اور اُن کے تربیتی مراکز و اڈوں پر ہندوستانی سرجیکل اسٹرائیکس کی ملک و قوم کو تفصیلات بتاتی رہی۔ ان کے ساتھ ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ بھی ہندوستان بھر کو پاکستان کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں سے آگاہ کرتی رہی ۔ اچھی بات یہ رہی کہ مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے ریاستی ڈی جی پی کو ہدایت دی کہ وہ وجئے شاہ کے خلاف فوری ایف آئی آر درج کرے ونہ خود ان کے خلاف تحقیر عدالت کے تحت کارروائی کی جائے گی جس پر مدھیہ پردیش پولیس نے بادل نخواستہ وجئے شاہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی ۔
دوسری طرف سپریم کورٹ نے بھی نئے چیف جسٹس بی آر گوائی کی قیادت میں وجئے شاہ کے خلاف سخت ریمارکس کئے ۔ اس طرح کانگریس اور دوسری سیاسی جماعتوں کے قائدین وجئے شاہ کو مدھیہ پردیش کابینہ سے برطرف کرنے کامطالبہ کررہے ہیں ۔ اس کے پتلے جلارہے ہیں ۔ کنور وجئے شاہ کے خلاف کارروائی میں تاخیر پر سابق چیف منسٹر اوما بھارتی بھی برہم ہیں ۔ انھوں نے اپنی پارٹی بی جے پی پر فوری کارروائی کرنے میں ناکامی کیلئے تنقید کی ہے ۔ ویسے بھی وجئے شاہ کے بارے میںکہا جاتا ہے کہ وہ ہمیشہ کسی نہ کسی تنازع میں گھرا رہتا ہے ۔ یہاں تک کہ انھوں نے بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق چیف منسٹر شیوراج سنگھ چوہان کی اہلیہ کے بارے میں بھی قابل اعتراض ریمارکس کئے تھے ۔ شائد اُسے اندازہ نہیں تھا کہ کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف بکواس بہت مہنگی ثابت ہوسکتی ہے۔
صوفیہ قریشی کے خاندانی پس منظر کاجائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے کہ وہ ایک فوجی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں ۔ اُن کے والد تاج محمد قریشی ہندوستانی فوج کے کارپس آف الیکٹرانکس اینڈ میکانیکل انجینئرس میں نمایاں خدمات انجام دیں اور 1971 ء میں ہند ۔ پاک جنگ میں بھی حصہ لیا ۔ صوفیہ قریشی کے دادا بھی ہندوستانی فوج میں تھے ۔ صوفیہ قریشی نے اپنے ایک انٹرویو میں یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ 1857 ء کی پہلی جنگ آزادی جو آخری مغل تاجدار بہادر شاہ ظفر کی قیادت میں لڑکی گئی اس میں صوفیہ قریشی کی پڑ دادی نے رانی لکشمی بائی کے شانہ بشانہ حصہ لیا۔ صوفیہ قریشی کے والد تاج محمد قریشی اور ماں آمنہ قریشی ہیں جبکہ اُن کی شادی 2015 ء میں کرناٹک سے تعلق رکھنے والے کرنل تاج الدین بیگواڈی سے ہوئی ۔ بہرحال انھوں نے پاکستان کے خلاف آپریشن سندور کی تفصیلات سے قوم کو واقف کروانے کی ذمہ داری بڑی خوبی سے نبھائی ۔ ایک طرف وجئے شاہ نے اپنے معتصبانہ بیان کے ذریعہ بی جے پی کو شرمسار کی تو دوسری طرف مدھیہ پردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر نے مودی کی چاپلوسی میں تمام حدود پار کرتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ ہندوستانی عوام اور فوج مودی کے پیروں میں پڑی ہیں۔ہم یہاں بنا کسی ہچکچاہٹ کے کہہ سکتے ہیں کہ لیفٹننٹ کرنل صوفیہ اور ونگ کمانڈر ویومیکاسنگھ مادر ہند کی بہادر بیٹیاں ہیں۔ میڈیا کے ساتھ ساتھ فرقہ پرست عناصر کو نہیں چاہئے کہ وہ ملک کی ان بہادر بیٹیوں کو مذہبی خطوط پر تقسیم کریں۔ فوج نے صوفیہ اور ویومیکا کو ایک ہی مقام ایک ہی ڈائس اور ایک ہی مقصد عطا کیااور ہاں فرقہ پرستوں کو یہ اچھی طرح جان لینا چاہئے کہ حب الوطنی میں مسلمان کسی سے پیچھے نہیں ہیں ۔