ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلہ میں مہنگائی تلنگانہ میں سب سے کم

   

چھتیس گڑھ میں سب سے زیادہ 8.39 فیصد ، مرکزی وزارت شماریات نے کنزیومر پرائس انڈیکس جاری کیا
حیدرآباد ۔ 31 ۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) ملک کے تمام ریاستوں میں مختلف اقسام کے اشیاء ضروریہ کی قیمتیں ریاست تلنگانہ میں کم پائی جاتی ہیں ۔ نومبر 2023 سے نومبر 2024 کے درمیان قیمتوں میں اضافہ کے رجحان کا جائزہ لینے کے بعد حال ہی میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی رپورٹ مرکزی وزارت شماریاں نے جاری کی ہے ۔ کھانے پینے کی اشیاء ، پھل ، سبزیاں، دودھ ، انڈے ، پٹرول ، ڈیزل ، کپ ڑے ، مکان وغیرہ کی قیمتیں ملک کے مختلف حصوں کی مارکٹس سے تفصیلات حاصل کرتے ہوئے سی پی آئی نے رپورٹ تیار کی ہے ۔ ملک کی تمام ریاستوں کا جائزہ لیا جائے تو سب سے زیادہ چھتیس گڑھ 8.39 فیصد ، بہار 7.55 فیصد ، اڈیشہ 6.78 فیصد پہلے تین مقامات پر ہے ۔ افراط زر کی قومی اوسط 5.48 فیصد ہے ۔ سی پی آئی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے ، تمام ریاستوں میں سب سے کم تناسب 4.24 فیصد تلنگانہ میں ہے ۔ اگر 2012 میں کسی شئے / اجناس/ مکان کی قیمت 100 پوائنٹس ہے تو 2023 نومبر میں 197.70 اور نومبر 2024 میں 206.3 تک پہنچ جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔ ملک کے دیگر تمام ریاستوں میں مہنگائی بہت زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے ۔ جہاں تک ریاست تلنگانہ کا معاملہ ہے ، دیہی علاقوں میں یہ 4.88 فیصد اور شہری علاقوں میں 3.73 فیصد ہے ۔ اگر صرف شہری علاقوں کا ج ائزہ لیا جائے تو تلنگانہ کے مقابلہ بہار میں 7.87 فیصد چھتیس گڑھ کے دیہی علاقوں میں سب سے زیادہ 9.65 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مہنگائی میں اضافہ دیگر ریاستوں کے مقابلہ تلنگانہ میں سب سے کم ہے ۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہاں اشیاء ضروریہ کی قیمتیں پہلے سے بہت زیادہ ہے ۔ مثال کے طور پر 2012 میں اگر ایک چیز ، اشیاء ضروریہ ، گھر کی قیمت 100 اپوائنٹس تھی نومبر 2023 کے دوران تلنگانہ 197.90 جموں و کشمیر میں 193.8 ، کرناٹک اور مغربی بنگال میں 191.2 تھی۔ اگر ہم ریاستوں کی سطح پر اوسطاً سی پی آئی کا جائزہ لیتے ہیں تو تلنگانہ کی قیمتیں سب سے زیادہ ہے ۔ تلنگانہ میں نومبر 2024 میں ان کی اوسط قیمتیں 206.30 پوائنٹس تک پہنچ گئی ، کسی اور ریاست میں اتنا زیادہ اضافہ نہیں دیکھا گیا ۔ اس کے بعد جموں و کشمیر میں 208.90 کیرالا میں 201.50 ، ٹاملناڈو میں 201.60 اور اڈیشہ میں 201.50 ہے۔ 2