ملک کی سیکولر شناخت کو ختم کرنے مرکزی حکومت کوشاں

   

سی اے اے ملک کو ہندو راشٹر بنانے کی طرف قدم کا حصہ ‘ محبوب نگر میں جلسہ سے صدر مجلس کا خطاب
محبوب نگر ۔ 12؍ جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مرکز کی بی جے پی حکومت ملک کی خوبصورتی کو ختم کرنے اور اس کی سیکولر شناخت کو دفن کرنے کے لئے کمر بستہ ہوچکی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار بیرسٹر اسدالدین اویسی ایم پی و صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے مستقر محبوب نگر کے طیب نگر رامیا باؤلی محبوب نگر میں بلدی امیدواروں کی انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ این پی آر غریبوں کے خلاف ہوگا اور غریبوں کی حالت بد سے بدتر ہوجائے گی ۔ چاہے ان غریبوں کا تعلق کسی بھی مذہب سے کیوں نہ ہو ۔ سی اے اے کے نفاذ سے ملک کی شہریت مسلمانوں کو چھوڑکر دیگر تمام کو دی جائے گی اس قانون کو وزیراعظم ہندو راشٹر بنانے کی سمت قدم اٹھا رہے ہیں ۔ یہ سب آر ایس ایس کے اشاروں پر ہو رہا ہے ۔ ہندوستان کا مثالی آئین جو امبیڈکر نے بنایا تھا آج اس کی شکل مسخ کی جا رہی ہے ۔ سچ تو یہ ہے کہ مسلمان مجاہدین آزادی نے جنگ آزادی میں حصہ لیکر ملک کو آزاد کروایا تھا ۔ مولانا آزاد ہندو مسلم اتحاد کے حامی رہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک سب کا تھا ‘ ہے اور رہے گا ۔ خود مودی کہتے ہیں کہ ملک کے 28 فیصد عوام کے پاس پیدائشی صداقتنامہ نہیں ہے اور پھر وہی قانون سازی کرتے ہیں ۔ ہندوستان کے مختلف مقامات پر مسلمانوں پر ظلم و تشدد جاری ہے ۔ جامعہ ملیہ ‘ جے این یو میں طلبا پر مظالم انتہائی بربریت کا ثبوت ہیں ۔ بیرون ممالک بھی ان کی مذمت پر اتر آئے ہیں ۔ مودی کولکتہ میں دوسرے ملکوں کے حالات پر نکتہ چینی کرتے ہیں ۔ انہیں اپنے دامن میں جھانکنے کی ضرورت ہے ۔ وہ کس طرح تشدد و ظلم کو ہوا دے رہے ہیں ۔ ہجومی تشدد میں مسلمان کو شہید کرنے کے بعد جیل سے ضمانت پر رہا ہونے والے اپنی پارٹی کے وزیر کا پھولوں سے خیرمقدم کیا جاتا ہے ۔ اویسی نے شاہین باغ میں جاری احتجاج کرنے والے عوام کے جذبہ کی زبردست ستائش کی جہاں خواتین ‘ معصوم بچوں کو لئے مسلسل احتجاج کر رہیں ۔ انہوں نے کہا ملک میں مسلسل چاروں طرف احتجاج جاری ہے اور کالے قانون کو واپس لینے تک جاری رہے گا ۔