ملک کی معاشی تباہی پر مودی حکومت خاموش:کانگریس

   

نئی دہلی۔کانگریس نے ملک کی معیشت کی حالت زار کیلئے مودی حکومت پر الزام عائد کیا ۔ معیشت آزادی کے بعد سے اب تک کی انتہائی نچلی سطح پر ہے اور حکومت کے پاس اس کو بحال کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ اس لئے حکومت نے مکمل طور پر خاموشی اختیار کرلی ہے ۔ کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے آج پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت معیشت کی بحالی کیلئے اقدامات کرنے سے قاصر ہے ۔ وہ خاموش بیٹھ گئے ہیں اور مسلسل ڈوبتی ملک کی معیشت کو اب خدا کے بھروسے چھوڑدیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 73 برسوں میں پہلی بار جی ڈی پی صفر سے نیچے 23% پر آگئی ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب ملک کی اوسطاً آمدنی میں زبردست کمی آئے گی۔ مسلسل کمزور ہورہی اس معیشت کا براہ راست اثر عام آدمی پر پڑنا یقینی ہے اور حکومت عام آدمی کو بچانے کیلئے کوئی ٹھوس اقدامات کرنے کی بجائے خاموش ہے اور اس کی یہ خاموشی بہت خطرناک ہے ۔سرجے والا نے کہا کہ ماہرین کے مطابق اس کی وجہ سے سال 2019-20ء میں فی کس سالانہ آمدنی کا تخمینہ 135050 کیا گیا ہے جبکہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی یعنی اپریل سے جون تک جی ڈی پی منفی 24% پر آگئی ہے ۔ جولائی تاستمبر کی دوسری سہ ماہی میں صورتحال اس سے بھی بدتر ہے ۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر جی ڈی پی پورے سال صفر سے 11% سے نیچے آجائے تو عوام کی آمدنی میں سالانہ 14900 روپے کی کمی واقع ہوگی۔ ایک طرف مہنگائی کی مار، دوسری طرف سرکاری ٹیکسوں کی بھرماراور تیسری طرف کساد بازاری کی مار اور یہ تینوں مل کر عام آدمی کی کمر توڑ دیں گی۔