ملک کی گھریلو بچت میں 18.4 فیصد کی گراوٹ، مالیاتی خسارہ میں اضافہ

   

کوویڈ کے بعد معاشی صورتحال پر اثرات، ریزرو بینک آف انڈیا کی رپورٹ میں انکشاف
حیدرآباد 28 جون (سیاست نیوز) ریزرو بینک آف انڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان میں گھریلو قرض کے تناسب میں دنیا کی دیگر معیشتوں کے مقابلے نسبتاً کمی آئی ہے۔ آر بی آئی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی سال 2022-23 ء کے دوران 2013 ء تا 2022 ء کے مقابلہ گھریلو بچت میں 18.4 فیصد جی ڈی پی کی گراوٹ آئی ہے۔ آر بی آئی کے مطابق ملک میں مالیاتی خسارے اور مالیاتی واجبات میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے۔ ملک میں مالیاتی نظام کو بہتر بنانے پر آر بی آئی نے کڑی نظر رکھنے کی صلاح دی ہے تاکہ مالیاتی استحکام برقرار رہے۔ ملک میں معاشی استحکام کے بارے میں جون میں رپورٹ جاری کی گئی جس میں ملک کی گھریلو بچت کا تجزیہ کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2022-23 ء میں 28.5 فیصد کی گراوٹ ہوئی جبکہ 2013 ء تا 2022 ء کے درمیان یہ گراوٹ اوسطاً 39.8 فیصد تھی۔ صرف ایک سال میں 28 فیصد مالیاتی عدم استحکام پر آر بی آئی نے تشویش ظاہر کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں 2022-23 ء کے دوران GNDI کے تحت گھریلو بچت میں 29.7 فیصد کی گراوٹ ہوئی ہے۔ ملک میں کوویڈ کی صورتحال کے بعد انفرادی خاندانوں کی بچت میں کمی اور قرضہ جات میں اضافہ کا ریزرو بینک نے انکشاف کیا ہے۔ رپورٹ اِس بات کا ثبوت ہے کہ کوویڈ کی صورتحال کے بعد انفرادی خاندانوں کی معیشت اُتھل پتھل ہوچکی ہے جس کے اثرات جاریہ مالیاتی سال بھی برقرار رہے۔ رپورٹ کے مطابق مابعد کوویڈ ملک میں قرض کی شرح میں اضافہ اور سرمایہ کاری کے رجحان میں کمی دیکھی گئی ہے۔ زرعی شعبہ اور تجارتی اغراض کیلئے قرض میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک کی گھریلو قرض کا تناسب دنیا کی دیگر اُبھرتی معیشتوں کے مقابلہ کم درج کیا گیا ہے۔ آر بی آئی کے مطابق ہندوستان کی معیشت میں بہتری کے امکانات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ ملک میں شیڈول بینکوں کے نان پرفارمنگ اسیٹس میں گزشتہ 12 برسوں کے دوران 2.8 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ 31 مارچ 2024 ء تک بینکوں کے این پی اے 0.6 فیصد ہوسکتے ہیں۔ عوامی شعبہ کے بینکوں میں جی این پی اے شرح میں 2023-24 ء کے دوسرے سہ ماہی کے دوران کمی ریکارڈ کی گئی۔ 1