ملک کی ہر ریاست میں ’ حیدرا ‘ جیسے اداروں کا قیام ناگزیر

   

کرناٹک کے انجینئروں کی ٹیم کی کمشنر رنگاناتھ سے ملاقات ، تالابوں کی بازیابی کی ستائش
حیدرآباد۔9۔جولائی (سیاست نیوز) ملک کی ہر ریاست میں ’حیدرا‘ جیسے اداروں کا قیام ناگزیر ہے کیونکہ موسلادھار بارشوں اور سیلاب جیسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ذخائر آب کا تحفظ ضروری ہے۔کرناٹک کے محکمہ تحفظ ذخائر آب کے انجنیئروں کے وفد نے آج شہر حیدرآباد کا دورہ کرتے ہوئے ’حیدرا‘ کی جانب سے تالابوں کے تحفظ کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا اور تالابوں کے احیاء اور ان کی بازیابی کو یقینی بنائے جانے پر کمشنر ’حیدرا‘ مسٹر اے وی رنگاناتھ کو مبارکباد پیش کی ۔کرناٹک کے انجنیئروں نے بم رکن الدولہ کے احیاء اور بازیابی کے کامو ںکامشاہدہ کیا علاوہ ازیں عنبر پیٹ میں بازیاب کئے گئے بتکماں کنٹہ کا مشاہدہ کرنے کے بعد کمشنر ’حیدرا‘ سے ملاقات کرتے ہوئے تالابوں کی بازیابی میں درپیش چیالنجس اور کی جانے والی کاروائی کے دوران پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے متعلق دریافت کیا ۔کمشنر ’حیدرا‘ نے کرناٹک کے وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے دیئے جانے والے اختیارات کا قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے استعمال کیا جا رہاہے اور سرکاری اراضیات‘ پارکس ‘ نالوں ‘ کنٹوں اور تالابوں پر کئے جانے والے قبضہ جات کو برخواست کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس کے نتیجہ میں ’حیدرا‘ کو اب تک کئی بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ کرناٹک کے وفد نے بم رکن الدولہ اور بتکماں کنٹہ کی تاریخی اہمیت کے متعلق تفصیلات کے حصول کے بعد کہا کہ ’حیدرا‘ نہ صرف ماحولیاتی آلودگی کے خاتمہ اور تالابوں کے تحفظ کے لئے کام کر رہا ہے بلکہ ثقافتی ورثہ کے احیاء کے لئے بھی کام کر رہا ہے۔کرناٹک کے وفد نے دونوں تالابوں کے احیاء کے اقدامات کو انتہائی اہمیت کے حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اداروں کے قیام کے ذریعہ شہروں کو سیلاب کی صورتحال کا شکار ہونے سے بچانے کے اقدامات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ موسلادھار شدید بارشوں کے دوران بنگلورومیں شہریوں کو سیلاب کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اس کے خاتمہ کے لئے ریاستی حکومت کو ’حیدرا‘ کے طرز پر کرناٹک میں ادارہ کے قیام کی سفارش کی جائے گی اورحکومت سے اپیل کی جائے گی کہ تلنگانہ میں ادارہ کے قیام کا جائزہ لیتے ہوئے اقدامات کئے جائیں۔3