ملک کے آئین سے چھیڑ چھاڑ غداری کے مترادف

,

   

نئی دہلی۔۱۰؍فروری ۲۰۲۰ء(پریس ریلیز)

جمعیۃ علماء ہند کے جنر ل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے سی اے اے کے خلاف جمعیۃ کے ز یر اہتمام منعقد ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے ملک کے دستور اور اس کے آئین کی پامالی کی ہے اور مذہب کی بنیاد پر شہریت قانون میںتفریق کے ذریعہ آئین کے بنیادی ڈھانچے پر ضرب لگا کر غداری جیسا کام کیا ہے ۔مولانا مدنی نے ملک بھر میں جاری مظاہرے بالخصوص باحوصلہ خواتین کے احتجاج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جو خواتین پردہ کے اہتمام کے ساتھ مظاہرہ گاہوں میں ثابت قدم ہیں، ان کے ساتھ ہمارا ہر طرح کا تعاون ہے اور رہے گا، ان کو کسی دباؤ، کسی لالچ اور کسی رعب میں آنے کی ضرور ت نہیں ہے۔ہماری قربانیاں، جدوجہد ہی ہماری زندگی کا ثبوت ہیں، لیکن اس کا خیال رہے کہ جوش ضرور ہو مگر ہوش کے ساتھ،کیوں کہ مسلمان سب کچھ ہو سکتا ہے مگر ظالم نہیں ہوسکتا۔

مولانا مدنی نے کہا کہ ہم کو ہر چیز منظور ہے مگر یہ منظور نہیں کہ جو آزادی ہم نے اپنی جانوں کی قربانی دے کر حاصل کی تھی وہ ہم سے چھین لی جائے ، موجودہ سرکار اقتدار کے نشے میں چور ہے، یاد رکھئے کہ طاقت کا نشہ کوئی اچھی چیز نہیں ہے، طاقت ہمیشہ نہیں رہتی، ہو سکتا ہے کہ راتیں بڑی ہوں مگر سویرا ضرور ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ سرکار لوگوں کے صبر کا امتحان نہیں لے اور یہ نہ سمھے کہ لوگ ایک دن تھک جائیں گے ، یہ اس کی غلط فہمی ہوگی ۔اس ملک کے معماروں نے سو سال انگریزوں سے لڑائی لڑی ہے۔

مولانا مدنی نے صاف کیا کہ ہماری کسی سے کوئی ذاتی عداوت نہیں ہے اور نہ ہم مظلوموں کو شہریت دینے کے خلاف ہیں،ہم دنیا کے تمام انسانوں کو برابر سمجھتے ہیں، انسانی اخوت اور بھائی چارہ کے راستے میں مذہب نہیں آتا، ہماری لڑائی صرف ملک کے دشمنوں اور غداروں سے ہے۔آج عالمی سطح پر ملک کی حیثیت اور اس شناخت کو نقصان پہنچا ہے ،آزاد ہندستان کی تاریخ میں پہلی بار دنیا بھرمیں خلاف قراردادیں منظور ہورہی ہیں.

مولانا مدنی گنگوہ کے تاریخی عید گاہ میدان سے خطاب کررہے تھے جہاں ہزاروں کی تعداد میں لوگ سی اے اے اور این آرسی کے خلاف بینر اٹھائے ہوئے تھے ، پروگرام کا نظم جمعیۃ علماء گنگوہ اور اس کی ضلعی یونٹ سہارن پور نے کیا تھا ۔مولانامدنی نے اس موقع پر گنگوہ کی تاریخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اس جگہ کھڑا ہوں جہاں حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی ؒ کی قیادت میں لوگوں نے کہا تھا کہ ہم انگریزوں سے آزادی کے لیے ہر روز ایک نوجوان کی جان دینے کو تیار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے شاملی کے میدان میں انگریزوں کو لوہے کے چنے چبوائے ، اگر گولیاں کھائیں تو سینے پر کھائیں، پیٹھ پر نہیں،مدنا پورسے پشاور تو کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں مسلمانوں نے اپنے خون سے اس وطن کو سینچا نہ ہو۔

مولانا مدنی نے کہا کہ اگر آپ مسلمان ہیں تو ہمیشہ یاد رکھیں کہ آپ کو آزمائش کا سامنا کرنا پڑے گا، یہ بات خود اللہ تعالی نے قرآن مجید میں کہاہے۔بس اگر ہم آزمائش میں کامیاب ہوگئے تو ہماری نجات ہوگی، لیکن یاد رکھئے کہ کامیابی اس میں نہیں کہ ہم جو چیز چاہیں ہمیں مل جائے بلکہ کامیابی اس میں ہے کہ اللہ ہم سے راضی ہوجائے ۔

مولانا مدنی نے مزید کہا کہ ہمیں موقع تھا ہم یہ وطن چھوڑ کر جا سکتے تھے مگر ہم نے اس کو منتخب کیا۔ انھوں نے اترپردیش کے وزیر اعلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ریاست کے وزیر اعلی کہتے ہیں کہ یہاں رک کر مسلمان نے کوئی احسان نہیں کیا ہے تو ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ یہ احسان کی بات نہیں ہے لیکن اس وطن کو چن کر ہم نے یہ ثابت کردیا کہ دوسروں کے مقابلے یہ وطن ہمیں زیادہ عزیز ہے ۔یہ حقیقت ہے کہ اس ملک کے مسلمان دنیا کے بہت سارے ممالک کے مسلمانوں سے بہتر زندگی گزار رہے ہیں، یہ بات اس لئے کہہ رہا ہوں کہ کچھ لوگ ہم کو مایوس کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔اس لیے ہم اپنا ذہن صاف کرلیں کہ ہم کسی کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے اور نہ ہی مایوس ہوں گے۔

مولانا مدنی نے لوگوں کو متوجہ کیا کہ وہ اللہ سے رجوع کریں کیونکہ اللہ سے جو مانگے گا اسے لوگوں سے مانگنے سے نجات مل جائے گی ،لیکن یہ بات بھی یاد رکھیے کہ دعا اور دوا دونوں ضروری ہے، اس لیے جو لوگ جہاں جمے ہیں، وہاںمضبوطی کے ساتھ جمے رہیں۔

آج کے اجلاس میں مولانا مدنی کے علاوہ جمعیۃعلماء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، مولانا محمد عاقل صدر جمعیۃ علما ء مغربی اترپردیش، سیاسی رہ نما عمران مسعود، نعمان مسعود، مظاہر رانا ، حاجی سلیم قریشی ، چودھری مظفرحسین ، جمعیۃ علماء کے مولانا ظہور احمد قاسمی ، مولانا عرفان قاسمی کنوینر، مولانا چاہت محمد قاسمی،مولانا شمشیر حسینی ، مولانا الطاف رشیدی صدر جمعیۃ علماء گنگوہ ، مفتی عمیر قاسمی ، عمیر عثمانی ، مولانا خالد سیف اللہ قاسمی نے بھی خطاب کیا ، جمعیۃ علماء سہارن پور کے سکریٹری سید ذہین احمد نے اس موقع پر جمعیۃ علماء کے زیر اہتمام جاری مظاہروں کی تفصیلات پیش کیں ، پروگرام کی نظامت مولانا محمود قاسمی نے انجام دی ۔