ملک کے تحفظ کیلئے فرقہ پرستوں کو اقتدار سے بے دخل کرنا ضروری

   

تاریخ کو مسخ کرنے کی پالیسی نہایت خطرناک، نلگنڈہ میں بھارت بچاؤ کانفرنس، جناب ظہیر الدین علی خان، پروفیسر ہرگوپال اور دیگر دانشوروں کا خطاب

نلگنڈہ ۔ 25 جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ملک میں جمہوریت کی بحالی اور آئین کی حفاظت اور عمل آوری کے ذریعہ ہندو فاشلیٹ طاقتوں کو اقتدار سے بیدخل کرتے ہوئے امن و بھائی چارگی کی فضاء کو بحال کرنے کے لئے ملک کی دانشوروں اور جہد کاروں کی ٹیم ملک گیر پیمانے پر ’’بھارت بچاؤ‘‘ کی تحریک چلا رہی ہے۔ اقتدار پر فائز جماعت ملک میں نفرت کے بازار کو گرم کرتے ہوئے مذاہب کے درمیان تفرقہ پیدا کرتے ہوئے سنگین صورتحال پیدا کردی ہے اور ملک کی تاریخ کو بدل دیا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جناب ظہیر الدین علی خان مینیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے آج ٹی این جی اوز بھون نلگنڈہ میں ’’بھارت بچاؤ‘‘ کانفرنس کو بحیثیت مہمان خصوصی مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی اور علیحدہ ریاست کے قیام میں سماج کے تمام طبقات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا لیکن اقتدار میں حصہ داری چند ہی طبقات کو حاصل ہوئی۔ کسی بھی طبقہ کی ترقی و خوشحالی حکومت میں حصہ داری سے ہی ممکن ہے۔ مرکز میں اقتدار پر فائز پارٹی عوام کو گمراہ کرتے ہوئے تاریخ کو مسخ کرنے اور نصابی کتابوں میں تبدیلی کے ذریعہ ملک کو ہندو اکثریت بنانے کی کوششیں کررہی ہے۔ ایسے میں دانشوروں کو چاہئے کہ وہ آگے آتے ہوئے ملک کو آئین کے مطابق چلانے کے لئے عوام میں شعور بیدار کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے آئندہ عام انتخابات میں ایسی فرقہ پرست جماعت کو بیدخل کرنے کی ضرورت ہے ۔ کرناٹک کی طرح یہاں پر بھی مہم چلائی جانی چاہئے۔ اجلاس سے پروفیسر ہرگوپال نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک میں صرف سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچائے جانے والے قوانین کو نافذ کرنے اور ایک دوسرے طبقہ میں نفرت پھیلانے کی بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں۔ ہر مسئلہ کو فرقہ وارانہ نظریہ کے تحت لایا جارہا ہے اور حکومتی اداروں کو سرمایہ کاروں کے حوالے کیا جارہا ہے۔ ایسے میں بیروزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے۔ عوامی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے فرقہ وارایت کا بیج بویا جارہا ہے۔ حکمران قائدین منصوبہ بند طریقہ سے تعلیم نصابی میں فرقہ وارانہ نوعیت کے اسباق کو شامل کیا گیا ہے۔ ان اسباق سے تاریخ کا کوئی لینا دینا نہیں ہے اور ملک کی تاریخ کو بدل دیا جارہا ہے۔ ہر طرف لاقانونیت چل رہی ہے۔ حکومت کی پالیسیوں اور دستور کے تحفظ کے لئے بڑی پیمانے پر مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ 2024 میں فرقہ پرست ذہنیت والی پارٹیوں کو اقتدار سے دور رکھتے ہوئے ملک کو بچانے کی شدید ضرورت ہے۔ بھارت بچاؤ مہم اس خصوص میں ملک گیر پیمانے پر مہم چلا رہی ہے۔ قبل ازیں جہدکاروں کی مختلف تنظیموں سے تعلق رکھنے والے قائدین نے رسم کشائی کی اور کانفرنس کا آغاز کیا۔ اس اجلاس کو گوپی ناتھ کنوینر، اینیا، جتیندر اپادئے، سامبا شیواراؤ کے علاوہ ڈاکٹر خان اور دوسروں نے مخاطب کیا۔ جناب خواجہ محیط اللہ کنوینر بھارت بچاؤ تحریک نے کارروائی چلائی۔ اس اجلاس میں ریاستی و ضلعی سطح کے فلاحی اور انسانی حقوق کی تحفظ کمیٹیوں کے قائدین و کارکنوں کی کثیر تعداد بھی شریک رہی۔ اس کانفرنس میں صدر اقامتی قائد بہادر خان، جناب محمد زاہد حسین، حسن کلیم، جناب محمد عثمان الہاجری، مقبول الہاجری، ابرار احمد شریف الدین و دیگر بھی شریک تھے۔