ملک میں تبدیلی کی لہر کا مہاراشٹرا سے آغاز، کرناٹک میں صورتحال تبدیل نہیں ہوگی، ناگپور میں جلسہ عام سے خطاب
حیدرآباد ۔15 ۔ جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہاکہ ملک کے عوام ذات پات ، مذہب اور نفرت کی سیاست سے بیزار ہیں اور وہ تبدیلی چاہتے ہیں ۔ ملک میں انتخابی کامیابی کیلئے سیاسی پارٹیاں سماج کو تقسیم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ وقت آچکا ہے کہ نفرت کی سیاست کا خاتمہ ہو اور کسانوں کی حکمرانی قائم ہو۔ بی آر ایس سربراہ و چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر آج ناگپور میں بی آر ایس آفس کے افتتاح کے بعد خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا سے تبدیلی کی مہم شروع ہوچکی ہے اور ملک میں کسان حکومت کے قیام تک جدوجہد جاری رہیگی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آزادی کے 75 سال کے باوجود سیاسی جماعتوں کو برقی و پانی جیسی بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں دلچسپی نہیں ہے۔ ’اب کی بار کسان سرکار‘ کے نعرہ کے ساتھ بی آر ایس نے ملک میں تبدیلی کی مہم شروع کردی ہے اور انہیں یقین ہے کہ نہ صرف مہاراشٹرا بلکہ دیگر ریاستوں کے کسان، نوجوان اور دانشور طبقہ اس مہم سے وابستہ ہونگے ۔ کے سی آر نے کہا کہ مہاراشٹرا میں بی آر ایس کے چار لاکھ ارکان بن چکے ہیں اور 25 تا 30 لاکھ کی رکنیت سازی کی جائے گی۔ اونگ آباد ، پونے اور ممبئی میں بی آر ایس دفاتر قائم کئے جائیں گے ۔ کے سی آر نے کہا کہ ملک میں 140 کروڑ کی آبادی ہے اور وسائل کی کوئی نہیں ۔ باوجود اس کے برقی اور پانی کا بحران برقرار ہے۔ کرناٹک میں بی جے پی کی شکست اور کانگریس کی کامیابی کا حوالہ دیتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ اقتدار کی تبدیلی سے صورتحال تبدیل نہیں ہوگی۔ انہیں کرناٹک میں تبدیلی کی امید نظر نہیں آتی۔ جمہوریت میں انتخابات میں پارٹی و قائدین کی کامیابی ہوتی ہے جبکہ کامیابی تو عوام کی ہونی چاہئے جب تک عوام کامیاب نہیں ہونگے صورتحال تبدیل نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان بہتر آبی اور برقی پالیسی کے ذریعہ دونوں شعبہ جات میں خود مکتفی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس ایک سیاسی پارٹی کے ساتھ ملک میں تبدیلی کے مشن کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں ہار جیت فطری ہے لیکن بی آر ایس چاہتی ہے کہ جیت عوام کی ہو۔ آزادی کے بعد سے کسی پارٹی نے ملک میں تبدیلی کیلئے کام نہیں کیا۔ انہوں نے کمزور طبقات دلتوں اور درجہ فہرست اقوام کے مسائل کا ذکر کیا اور کہا کہ کسانوں ، نوجوانوں اور دانشوروں کے جاگنے کا وقت آچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ آبی اور بجلی کی پالیسی کو خلیج بنگال میں پھینک کر نئی پالیسی تیار کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس ہر سطح پر چناؤ لڑے گی اور مہاراشٹرا میں تلنگانہ کے کسان ماڈل پر عمل آوری تک جدوجہد جاری رہے گی۔ کے سی آر کی آمد کے موقع پر کئی مقامی قائدین نے بی آر ایس میں شمولیت اختیار کی ۔ر