ملک کے کئی اسکولس بند ہونے کے درپے ، دوبارہ کشادگی کے آثار موہوم

   

Ferty9 Clinic

لاک ڈاؤن سے بھاری نقصانات ، بجٹ اسکولس کو معاشی بحران
حیدرآباد۔ شہر حیدرآباد اور ریاست تلنگانہ کے علاوہ ملک بھر میں کئی اسکول بند ہونے کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں اور ان اسکولوں کی دوبارہ کشادگی کے آثار موہوم ہوتے جار ہے ہیں ۔ لاک ڈاؤن کے بعد سے جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کے سبب اسکول انتظامیہ کو بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ شہر حیدرآباد ہی نہیں بلکہ ریاست تلنگانہ کے ہزاروں بجٹ اسکول جو خواندگی میں اضافہ میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتے رہے ہیں ان اسکولوں کی معاشی حالت انتہائی ابتر ہونے لگی ہے اور 70 فیصد سے زائد اولیائے طلبہ کی جانب سے گذشتہ تعلیمی سال کے بقایاجات کی ادائیگی کا کوئی امکان نہیںہے اور اولیائے طلبہ جن حالات کا شکار ہیں ان میں فیس اور بقایاجات کیلئے ان پر دباؤ ڈالنا بھی مناسب نہیں ہے اسی لئے کئی بجٹ اسکول بند کرنے کے متعلق غور کر رہے ہیں۔ خانگی اسکولوں کے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسکولوں کے اخراجات اور بند کے حالات میں ان کی پابجائی ناممکن ہو چکی ہے اور اسکولوں میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے سبب ترک ملازمت کر رہے ہیں اور بجٹ اسکول انتظامیہ کا کہناہے کہ جب کبھی اسکولوں کی کشادگی عمل میں لائی جائے گی اس وقت جب اساتذہ کا تقرر ہوگا تو ایسی صورت میں اساتذہ کی جانب سے موجودہ تنخواہ پر کام کرنے کے لئے رضامندی ظاہر نہیں کی جائے گی اور تنخواہوں میں اضافہ انتظامیہ کی مجبوری ہوجائے گی اسی لئے خانگی اسکولوں کے انتظامیہ کا کہناہے کہ جب تک صورتحال واضح نہیں ہوجاتی اس وقت تک حالات انتہائی دگرگوں رہیں گے اور جب اسکولوں کی کشادگی عمل میں لائی جائے گی اس وقت بھی یہ ضروری نہیں ہے کہ تمام اولیائے طلبہ اپنے بچوں کو اسکول روانہ کریں گے کیونکہ جو خوف و دہشت کا ماحول بنا ہوا ہے اس ماحول میں بچوں کو اسکول روانہ کئے جانے کے امکانات کم ہی ہیں اسی لئے بجٹ اسکولوں کے ذمہ داروں کی جانب سے اسکول فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ شہری علاقوںمیں جو اسکول کرایہ کی عمارتوںمیں چلائے جا رہے ہیں ان کو بھاری نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اسی لئے وہ پہلے اپنے اسکولوں کو فروخت کرتے ہوئے مزید نقصانات سے محفوظ رہنے کی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں کیونکہ کرایہ کی عمارتو ںمیں موجود اسکولوں کے انتظامیہ کو اسکول چلے یا نہ چلے مالکین جائیداد کو کرایہ ادا کرنا ہی ہے اسی لئے وہ ان عمارتوں کو خالی کرنے کی حکمت عملی تیار کر رہے ہیں تاکہ بھاری نقصانات سے محفوظ رہیں۔