ملک گیر خصوصی نظرثانی کا عنقریب شیڈول جاری ہوگا

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی۔ 23 اکٹوبر (ایجنسیز) الیکشن کمیشن آف انڈیا ملک بھر میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظرثانی (Special Intensive Revision – SIR) کے عمل کا شیڈول جلد جاری کرنے والا ہے۔ یہ اہم مشق تقریباً دو دہائیوں کے وقفے کے بعد انجام دی جا رہی ہے اور حال ہی میں بہار میں مکمل ہونے والی خصوصی نظرثانی کے بعد اس کا دائرہ پورے ملک تک بڑھایا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق خصوصی نظرثانی (SIR) کا انعقاد متعدد مرحلوں میں کیا جائے گا، جن میں پہلے مرحلے میں پانچ انتخابی ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقے آسام، ٹاملناڈو، پڈوچیری، کیرالا اور مغربی بنگال شامل ہوں گے۔ ان ریاستوں کے ساتھ کچھ دیگر ریاستوں میں بھی یہ عمل ابتدائی مرحلے میں شروع ہونے کا امکان ہے۔ذرائع نے بتایا کہ یہ عمل نومبر کے اوائل میں ہی شروع ہو سکتا ہے، خاص طور پر ان ریاستوں میں جہاں اسمبلی انتخابات نزدیک ہیں۔چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار، الیکشن کمشنر سکھبیر سنگھ سندھو اور وویک جوشی نے اس سلسلے میں پانچوں انتخابی ریاستوں کے چیف الیکٹورل افسران (CEOs) سے علیحدہ ملاقاتیں کیں اور انتخابی فہرستوں کی تازہ کاری و تصدیق کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی۔الیکشن کمیشن نے نئی دہلی میں انڈیا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسی اینڈ الیکٹورل مینجمنٹ میں کانفرنس کے دوران خصوصی نظرثانی کیلئے ریاستوں کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا۔ یہ اجلاس 10 ستمبر کو ہونے والی ابتدائی تیاری کانفرنس کا تسلسل تھا جس میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ووٹروں کی تعداد، گزشتہ خصوصی نظرثانی کی اہلیت کی تاریخ اور ووٹر لسٹ کی صورتحال پر تفصیلی رپورٹس پیش کی تھیں۔کیرالہ اور کرناٹک جیسی ریاستوں نے تجویز دی تھی کہ خصوصی نظرثانی کا عمل بلدیاتی انتخابات کے بعد ہی کیا جائے۔
، تاہم الیکشن کمیشن نے براہِ راست ان مطالبات پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ کمیشن نے کہا کہ اس سلسلے میں فیصلہ جلد تمام ریاستوں کو باضابطہ طور پر مطلع کیا جائے گا۔کانفرنس کے دوران الیکشن کمیشن نے تمام ریاستوں سے پچھلی اور موجودہ ووٹر فہرستوں کے موازنہ (mapping) پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ اس عمل کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ پچھلی فہرست میں شامل تمام اہل ووٹرز موجودہ فہرست میں بھی شامل ہوں اور نئے ووٹرز کی شمولیت درست طریقے سے ہو۔چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے اجلاس کے اختتام پر تمام چیف الیکٹورل افسران کو ہدایت دی کہ وہ اپنی اپنی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں خصوصی نظرثانی (SIR) کے لیے تیاریوں کو حتمی شکل دیں۔ اجلاس میں سی ای اوز کی جانب سے اٹھائے گئے تمام سوالات اور تجاویز پر کمیشن نے وضاحتیں فراہم کیں۔قابل ذکر ہے کہ بہار میں اسمبلی انتخابات کے اعلان سے قبل ہی خصوصی نظرثانی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔ریاست میں دو مرحلوں میں ووٹنگ 6 اور 11 نومبر کو ہوگی، جبکہ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو متوقع ہے۔بہار کے 2020 کے اسمبلی انتخابات میں، بی جے پی اور جے ڈی یو کی قیادت میں این ڈی اے نے 125 نشستیں حاصل کی تھیں، جب کہ آر جے ڈی اور کانگریس کے مہاگٹھ بندھن نے 110 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ آر جے ڈی 75 سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری، جبکہ بی جے پی نے 74 اور جے ڈی یو نے 43 سیٹیں جیتی تھیں۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ ملک گیر خصوصی نظرثانی نہ صرف ووٹر لسٹوں کی درستگی کو یقینی بنائے گی بلکہ مستقبل کے انتخابات کو مزید شفاف اور منصفانہ بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔