ملک گیر سطح پر مردم شماری کا آئندہ سال اپریل سے آغاز

   

۔34 سوالات کا سوالنامہ، مرکزی وزارت داخلہ کے فیصلہ کے بعد حکومت تلنگانہ سے احکامات کی اجرائی
حیدرآباد۔18ستمبر(سیاست نیوز) ملک میں مردم شماری کا آغاز اپریل 2020 سے کیا جائے گا اور مردم شمار ی کے دوران اس مرتبہ 34 سوالات پر مشتمل سوالنامہ ہوگا جس میں گھر میں موجود ٹی وی‘ ڈی ٹی ایچ اور کیبل کنکشن‘ موبائیل فون نمبرس کی تعداد ‘ انٹرنیٹ کی سہولت اور دیگر تفصیلات بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق آسام کے سواء ملک کی تمام ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام ہونے والی اس مردم شماری میں 31لاکھ سے زائد شمار کنندگان خدمات انجام دیں گے اور یہ مردم شماری اب تک کی سب سے وسیع مردم شماری ثابت ہوگی۔ مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے بعد ریاستی حکومت نے بھی اس سلسلہ میں احکام جاری کردیئے ہیں او ر کہا جا رہاہے کہ مردم شماری کے دوران مکان کی تفصیلات‘ کرایہ کے مکانات میں رہنے والوں کی مکمل تفصیلات کے علاوہ آدھار کارڈ کی تفصیلات حاصل کی جائیں گی ۔ملک میں ہر دس سال میں ایک مرتبہ ہونے والی اس مردم شماری کے دوران حکومت کی جانب سے نامزد کئے جانے والے عہدیدار شمارکنندگان کی حیثیت سے مکان پر پہنچ کر تمام تفصیلات حاصل کریں گے یہ عمل ایک سال تک جاری رہے گا۔بتایاجاتا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے مردم شماری کے اعداد وشمار اپریل 2021میں جاری کئے جائیں گے اور مردم شماری کے دوران جو تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں وہ حکومت کے پاس موجود رہیں گی ۔

ذرائع کے مطابق مردم شماری کے اعداد شمار میں ابتدائی طور پر صرف آبادی ‘ مرد اور عورت کے علاوہ بچوں کی تفصیلات جاری کی جائیں گی اور اس کے بعد مذہب اور طبقہ کی بنیاد پر جمع کی جانے والی تفصیلات کو منظر عام پر لایاجائے گا۔بتایاجاتا ہے کہ یکم مارچ 2021کو حکومت کی جانب سے ملک کی آبادی کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائے گی ۔ قومی آبادی رجسٹر میں اندراج کے لئے کی جانے والی اس مردم شماری میں پہلی مرتبہ عصری ٹکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ ریاستی حکومتوں کو مرکزی حکومت کی جانب سے ہدایات کی اجرائی کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے مردم شماری کی خدمات کیلئے عہدیداروں کی نشاندہی کی جائے اور انہیں تقرر کرنے کے سلسلہ میںاقدامات کو یقینی بنایا جائے۔بتایاجاتا ہے کہ جلد ہی ملک گیر سطح پر شمارکنندگان کے انتخاب کے ساتھ ہی ان کی تربیت کے سلسلہ میں رجسٹرار جنرل اینڈ سینسس کمشنر کی نگرانی میں اقدامات کئے جائیں گے۔