گھریلو استعمال کے اخراجات کا سروے 2023-24ء کی رپورٹ میں انکشاف، 20 ریاستوں میں چاول اہم غذا
حیدرآباد۔ 3 فروری (سیاست نیوز) بدلتے طرز زندگی کے ساتھ لوگ چاول کم کھا رہے ہیں، گیہوں، جوار، راگی اور دیگر غذائی اجناس کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔ پھر بھی ملک کی 20 ریاستوں میں چاول اب بھی اہم غذا ہے۔ مرکزی حکومت سے حال ہی میں جاری کردہ گھریلو اخراجات کے استعمال کا سروے 2023-24ء کی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔ ملک بھر میں دیہی اور شہری علاقوں کے لوگ ماہانہ اوسطاً 4.629 کیلوگرام چاول استعمال کرتے ہیں۔ جبکہ تلنگانہ میں 8.4215 کلوگرام فی کس کی اوسط سے استعمال کرتے ہیں جس کے لحاظ سے چاول کے استعمال میں تلنگانہ کو سارے ملک میں 9 واں مقام حاصل ہوا۔ اس کے علاوہ 7.9185 کیلوگرام کے استعمال کے ساتھ آندھرا پردیش 12 ویں مقام پر ہے۔ جنوبی ہند میں سب سے زیادہ چاول استعمال کرنے والی ریاستوں میں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کا شمار ہوتا ہے۔ اس کے بعد بالترتیب تملناڈو14واں ، کیرالا18 واں اور کرناٹک کو 20 واں مقام حاصل ہوا۔ ملک بھر کے دیہی علاقوں میں چاول کی فی کس ماہانہ کھپت 5.065 کیلوگرام ہے جبکہ شہری علاقوں میں یہ 4.193 کیلوگرام ہے۔ شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں چاول کی کھپت تقریباً 21% زیادہ ہے۔ جہاں یہ فرق تلنگانہ میں 23% ہے، وہیں آندھرا پردیش میں 12% تک محدود ہے۔ اوسطاً 8.4215 کیلوگرام چاول ماہانہ استعمال کیا جاتا ہے جس میں دیہاتوں میں 9.299 کیلوگرام اور شہروں میں 7.544 کیلوگرام استعمال ہوتا ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں میں چاول کی کھپت سب سے زیادہ ہے۔ سرفہرست تین مقامات میں منی پور ، تریپورہ اور اروناچل پردیش شامل ہیں۔ زیادہ تر ریاستوں میں دیہی علاقوں میں چاول زیادہ استعمال کیا جاتا ہے جبکہ پنجاب ، ہریانہ اور راجستھان میں لوگ ماہانہ ایک کیلو گرام بھی نہیں کھاتے۔ اس رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ آندھرا پردیش میں چاول فی کیلو 29 روپئے ہے اور تلنگانہ میں 31 روپئے فی کیلو ہے۔ 2