ملک گیر لاک ڈاؤن کی مدت میں31مئی تک توسیع

,

   

٭ چوتھے لاک ڈاؤن میں زونس طئے کرنے کا ریاستی حکومتوں کو اختیار
٭ بسیس اور پیاسنجر وہیکلس کے ذریعہ بین ریاستی حمل و نقل کی اجازت
٭ کنٹینمنٹ زونس میں حمل و نقل و دیگر سرگرمیوں پر پابندی برقرار

نئی دہلی۔ 17 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کورونا وبا ء سے نمٹنے کے لئے پورے ملک میں جاری مہم کے تحت مکمل لاک ڈاؤن کی مدت میں 31 مئی تک توسیع کردی گئی ہے۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) نے مرکزی داخلہ سکریٹری کو آج خط لکھ کر کہا ہے کہ کرونا وبا سے نمٹنے کے لئے جاری لاک ڈاؤن کو مزید آگے بڑھائے جانے کی ضرورت ہے ۔ اتھارٹی نے پورے ملک میں لاک ڈاؤن کی مدت 31 مئی تک بڑھانے کی سفارش کی ہے ۔ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر حکومت نے لاک ڈاؤن میں توسیع کرنے کا چوتھی مرتبہ فیصلہ کیا ہے۔ 4.0 لاک ڈاؤن کے تحت حکومت نے مسافر گاڑیوں اور بسیس کی بین ریاستی حمل و نقل کی اجازت دی ہے، تاہم ان گاڑیوں کی حمل و نقل کی منظوری کا انحصار ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام باہمی رضامندی پر ہوگا۔ مرکزی حکومت نے لاک ڈاؤن 4.0 کے تحت لاکھوں مائیگرینٹ ورکرس کیلئے بھی راحت دی ہے جو اپنے آبائی مقامات جانے کیلئے بے چین و بے تاب ہیں۔ حکومت نے کہا کہ بین ریاستی حمل و نقل کی نگرانی اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) کے تحت کی جائے گی۔ حکومت نے تاہم یہ وضاحت کردی کہ بین ریاستی حمل و نقل ان علاقوں میں نہیں ہوگی جنہیں کنٹینمنٹ زونس قرار دیا گیا ہے۔ چوتھے لاک ڈاؤن میں عوام کو ڈومیسٹک ایرلائینس کی توقع تھی لیکن 31 مئی تک تمام ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کمرشیل فلائیٹس پر پابندی کو برقرار رکھا ہے۔ حکومت نے یہ بھی وضاحت کردی کہ چوتھے لاک ڈاؤن کے دوران بھی ملک بھر میں میٹرو سرویس معطل رہے گی۔ حکومت نے عوام کو کاروں یا بسیس کے ذریعہ بین ریاستی سفر کی اجازت دے دی ہے۔ شام 7 بجے سے صبح 7 بجے تک عوام کی حمل و نقل پر پابندی برقرار رہے گی سوائے ضروری خدمات کے۔ حکومت نے بعض سرگرمیوں سے متعلق فیصلہ کرنے کا ریاستوں کو بھی اختیار دیا ہے۔ اگر وہ بعض علاقوں میں سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنا چاہتے ہیں تو اس کا انہیں اختیار حاصل ہوگا۔ ریاستوں کو کنٹینمنٹ، بفر، ریڈ، آورینج اور گرین زونس طئے کرنے کا بھی اختیار دیا گیا ہے۔ ان زونس میں پابندیوں میں اضافہ یا کمی کرنے کا بھی ریاستوں کو اختیار دیا گیا ہے۔ کنٹینمنٹ زونس میں سوائے ضروری خدمات کے دیگر سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ ای۔ کامرس کمپنیاں، کنٹینمنٹ زونس کو چھوڑ کر دیگر تمام مقامات پر ضروری اور دیگر اشیاء کی ڈیلیوری کرسکتی ہیں۔ ان میں ریڈ زونس بھی شامل ہیں۔ قبل ازیں ای۔ کامرس پلیٹ فارمس کو دیگر اشیاء صرف گرین اور آورینج زونس میں ڈیلیور کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اگر ریاستیں اجازت دیتی ہیں تو کنٹینمنٹ زونس کو چھوڑ کر دیگر تمام زونس میں سلون کو بھی کھولا جاسکتا ہے، تاہم مالس میں موجود سلون کو کھولنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کام کے مقامات اور دکانات کو بھی مشروط اجازت دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پورے ملک میں 25 مارچ سے نافذ لاک ڈاؤن کے تیسرے مرحلے کا 17 مئی آخری دن تھا اور چوتھا مرحلہ پیر سے شروع ہوگا۔

رعایتیں اور پابندیاں
٭ کورونا وباء کو روکنے کیلئے ملک بھر میں نافذ لاک ڈاون کی مدت میں چوتھی مرتبہ توسیع کی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری گائیڈ لائن کے مطابق
جن خدمات پر پابندی رہے گی
٭ ملک میں سبھی طرح کی گھریلو اور بین الاقومی پروازیں بند رہیں گی۔ حالانکہ وزارت داخلہ کی ہدایت کے مطابق گھریلو میڈیکل سرویسیس ، گھریلو ائیر ایمبولینس اور سیکورٹی سرویسیس کو چھوٹ دی گئی ہے۔
٭ میٹرو ریل سروسز پر پابندی جاری رہے گی۔
٭ اسکول ، کالج ، سبھی قسم کے تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ آن لائن تعلیم پر کوئی روک نہیں ہے اور اس کو فروغ دیا جائے گا۔
٭ ہوٹل ، ریستوراں اور دیگر ہوٹل سرویسیس بند رہیں گی۔ اس میں طبی ملازمین ، سرکاری افسران ، پھنسے مسافروں اور کوارنٹائن میں رکھے سیاحوں کو اس میں چھوٹ دی گئی ہے۔ ریستوراں کو ہوم ڈیلیوری کیلئے کچن کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔
٭ سنیما ہال ، شاپنگ مالس ، جم ، سوئمنگ پول ، تفریحی پارک ، تھیٹر ، بارس اور آڈیٹوریم بند رہیں گے۔ اسپورٹس کامپلیکس اور اسٹیڈیم کھولنے کی اجازت ہوگی لیکن شائقین کا داخلہ ممنوع ہوگا۔
٭ سبھی سماجی ، سیاسی ، کھیل ، تفریحی ، تعلیمی ، ثقافتی ، مذہبی تقاریب کے انعقاد پر مکمل پابندی عائد رہے گی۔