بنگلہ دیش سرحدی محافظین کا اقدام، میانمار سے 7 لاکھ 40 ہزار روہنگیاؤں کی بنگلہ دیش منتقلی کا انکشاف
کاکس بازار (بنگلہ دیش) ۔ 11 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش کی فوج نے 22 روہنگیا مسلمانوں کو ایک کشتی کے ذریعہ ملیشیا اسمگل ہونے سے روک دیا۔ عہدیداروں کے بموجب وہ پناہ گزین کیمپ سے روانہ ہونے والے تھے۔ بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) نے 11 خواتین، 10 بچوں اور ایک مرد کو خلیج بنگال کے ساحل پر میانمار کی سرحد کے قریب اتوار کے دن روک دیا۔ ان 22 افراد نے بردہ فروشوں کو فی کس 1200 پاونڈ ادا کئے تھے تاکہ انہیں اس خطرناک سفر کیلئے ایک چھوٹی سی کشتی میں جگہ فراہم کی جائے۔ اسمگلرس فوج کی آمد سے قبل ہی فرار ہوگئے۔ میانمار سے تقریباً 7 لاکھ 40 ہزار مسلم اقلیت کے افراد فرار ہوکر بنگلہ دیش پہنچے ہیں۔ اگست 2017ء سے ان افراد پر فوج کے مظالم جاری تھے۔ بنگلہ دیش نے پہلے سے ہی 3 لاکھ روہنگیا پناہ گزین موجود ہیں۔ پناہ گزین کیمپ حد سے زیادہ افراد سے پرہجوم ہوگئے ہیں۔ لیفٹننٹ جنرل اسدالزماں چودھری سربراہ بی جی بی قصبہ ٹیکناف نے کہا کہ ممکن ہیکہ اکثر نوجوان خواتین جبری عصمت فروشی میں مبتلاء ہوگئی ہیں۔ نومبر سے یہ چوتھی مرتبہ ہے جس سے روہنگیاؤں کو ایک کشتی کے ذریعہ مسلم اکثریتی ملیشیا کا سفر کرنے کی کوشش سے روک دیا گیا ہے۔ سرحدی محافظین نے جمعہ کے دن 30 روہنگیاؤں کو ایک کشتی میں سوار ہونے سے روک دیا تھا اور انہیں ان کے پناہ گزین کیمپوں میں واپس بھیج دیا گیا تھا۔ عہدیداروں کو اندیشہ ہیکہ مزید روہنگیا بذریعہ کشتی ملیشیا جانے کی براہ خلیج بنگال کوشش کریں گے۔ اختتام مارچ میں خلیج بنگال پرسکون ہوتا ہے۔ روہنگیا پناہ گزین کیمپ کے کمشنر محمد عبدالکلام نے کہا کہ ایک بین الاقوامی ریاکٹ میں اس خبر کا اہتمام کیا تھا اور مایوس روہنگیا کیمپوں میں شکار کررہا ہے۔ پناہ گزینوں کو جھوٹے تیقنات دیئے جاتے ہیں۔ ان کے پاس اس سمندری سفر کے خطرناک ہونے کا کوئی بھی احساس نہیں ہوتا۔ لوگوں کی اسمگلنگ کرنے والے لاکھوں روہنگیاؤں کو پناہ گزین کیمپوں سے ملیشیا روانہ کرچکے ہیں۔ اس کے بعد ہی بنگلہ دیش نے 2015ء میں اپنی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔