ممالک کے سربراہان سےG-7 ف19فروری کو بائیڈن کی ورچوئل میٹنگ

,

   

Ferty9 Clinic


l کوروناوائرس، عالمی معیشت اور چین کے چیلنـجز سے نمٹنا بات چیت کے اہم موضوعات
l وائیٹ ہاؤس سے جاری بیان میں تصدیق

واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن 19 فروری کو G-7 گروپ کے قائدین کے ساتھ پہلی بار ورچوئل میٹنگ میں شرکت کریں گے جو صدر کے عہدہ پر فائز ہونے کے بعد ان کی پہلی میٹنگ ہوگی۔ اطلاعات کے مطابق صدر موصوف G-7 گروپ کے قائدین کے ساتھ کوروناوائرس، عالمی معیشت اور چین کے ساتھ معاملتوں کے موضوعات پر بات کریں گے۔ وائیٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہیکہ گذشتہ سال اپریل سے اب تک G-7 سے تعلق رکھنے والے مالدار ممالک کے سربراہان کی یہ پہلی میٹنگ ہوگی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہیکہ مجوزہ ورچوئل میٹنگ سے صدر جوبائیڈن کو کووڈ۔19 کو شکست دینے اور عالمی معیشت کو ایک بار پھر استحکام بخشنے کا اچھا موقع ہاتھ آیا ہے اور صدر موصوف اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیں گے۔ علاوہ ازیں بائیڈن دنیا بھر میں کوویڈ۔19 کے ٹیکوں کو تیار کئے جانے اور ٹیکہ اندازی کے عمل اور اس کی تقسیم پر بھی سیر حاصل گفتگو کریں گے۔ یاد رہیکہ ٹیکہ اندازی سے متعلق دنیا کی عوام میں شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں لہٰذا ہیلتھ سیکوریٹی کا موضوع میٹنگ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہیکہ جوبائیڈن ایک ڈیموکریٹ ہیں اور انہوں نے اپنے ری پبلکن پیشرو ڈونالڈ ٹرمپ سے جاریہ سال 20 جنوری کو اقتدار حاصل کیا ہے۔ وہ اپنے پیشرو ڈونالڈ ٹرمپ کے ’’امریکہ پہلے‘‘ کے منتر کو مزید مؤثر بنانا چاہتے ہیں۔ ٹرمپ نے عالمی صحت تنظیم اور پیرس موسمی معاہدہ سے امریکہ کو الگ کرلیا تھا لیکن بائیڈن نے حلف برداری کے فوری بعد عالمی صحت تنطیم اور پیرس موسمی معاہدہ میں امریکہ کو دوبارہ لاکھڑا کیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اپنے حامی ممالک کو یہ اشارہ بھی دیا ہے کہ چین کے ساتھ متعدد تنازعات کی یکسوئی پر کام کیا جائے گا۔ وائیٹ ہاؤس سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہیکہ بائیڈن امریکی معیشت کو مزید مستحکم اور مسابقتی بنانے کیلئے سرمایہ کاری کی ضرورت پر بھی زور دیں گے اور چین سے لاحق معاشی چیلنجز سے نمٹنے عالمی ضوابط میں ضرورت پڑنے پر تبدیلی بھی لائیں گے۔ ٹرمپ نے چین کی تجارتی پالیسی کو چیلنج کرتے ہوئے سخت قیمتوں کا نفاذ کیا تھا جس کے لئے ٹرمپ کو عالمی سطح پر تنقیدوں کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا کہ ٹرمپ امریکہ کے دوست ممالک کے ساتھ بھی کوئی رعایت نہیں کررہے ہیں۔ جہاں تک امریکہ کا داخلی معاملہ ہے تو بائیڈن کانگریس پر زور ڈال رہے ہیں کہ امریکی معیشت کو مستحکم کرنے 1.9 کھرب ڈالرس کا پیاکیج منظور کیا جائے اور جو لوگ کورونا وباء سے پریشان ہیں انہیں راحت فراہم کی جائے۔ بائیڈن G-7 سربراہان کے ساتھ معاشی ایجنڈہ اور ساتھ ہی ساتھ دیگر صنعتی ممالک سے بھی یہ خواہش کریں گے وہ ’’اکنامک سپورٹ فار دی ریکوری‘‘ کا عمل جاری رکھیں۔