ہوائی اڈے سے پٹیالہ ہاؤس کورٹ تک سخت سکیوریٹی انتظامات‘ پوچھ تاچھ کیلئے عدالت میں پیشی
نئی دہلی: ممبئی میں 2008 کے 26/11 دہشت گرد حملے کے ملزم تہور حسین رانا کو امریکہ سے ہندوستان لایا جا چکا ہے۔ اسے لے کر آنے والا طیرہ دہلی کے پالم ایئرپورٹ پر اترا، جہاں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان اسے تحویل میں لے لیا۔ تہوّر رانا کو آج این آئی اے کورٹ میں پیش کیا گیا۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں اس تعلق سے سماعت ہوئی جہاں این آئی اے نے خصوصی کورٹ سے تہوّر حسین رانا کیلئے 20 دنوں کی تحویل کا مطالبہ کیا۔ عدالت میں پیشی سے قبل رانا کا ایئرپورٹ پر ہی میڈیکل ٹیسٹ کرایا گیا اور این آئی اے کی ٹیم آج رات ہی اس سے پوچھ تاچھ شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سوال جواب کے لیے این آئی اے نے ایک ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے۔تہوّر رانا سے این آئی کے ہیڈکوارٹر میں ہی پوچھ تاچھ ہوگی۔ ہیڈکوارٹر کی تیسری منزل پر ایجنسی کے آئی جی و ڈی آئی جی سطح کے افسران پوچھ تاچھ کریں گے۔ پوچھ تاچھ کیلئے ہیڈکوارٹر کی تیسری منزل پر پورا سیٹ اَپ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ ہیڈکوارٹر کے گراؤنڈ فلور پر بھی قید خانہ بنا ہوا ہے لیکن رانا کے ساتھ پوچھ تاچھ تیسری منزل پر ہی ہوگی۔ قبل ازیںتہور رانا کو ایک خصوصی چارٹرڈ طیارے کے ذریعے امریکہ سے ہندوستان لایا گیا۔ یہ طیارہ چہارشنبہ9 اپریل کو امریکہ سے روانہ ہوا تھا اور جمعرات کی سہ پہر دہلی پہنچا۔ 64 سالہ رانا کیخلاف 26/11 ممبئی حملے کے سلسلے میں طویل عرصے سے کارروائی جاری تھی جس میں اس کے خلاف مقدمہ اور حوالگی کی درخواست ہندوستان نے امریکہ میں دائر کی تھی۔رپورٹس کے مطابق تہور رانا پاکستانی نژاد امریکی شہری ڈیوڈ کولمین ہیڈلی عرف داؤد گیلانی کا قریبی ساتھی ہے جو ممبئی حملے کے مرکزی سازش کاروں میں شامل تھا۔ ممبئی حملے میں 166 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے، جن میں ہندوستانی شہریوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی شہری بھی شامل تھے۔رانا پر ہندوستان میں کئی دفعات کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں قتل، سازش، جنگ چھیڑنے، جالسازی اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قوانین شامل ہیں۔ فی الحال یہ واضح نہیں کہ رانا کو تہاڑ جیل میں رکھا جائے گا یا این آئی اے کی تحویل میں رکھا جائے گا لیکن ابتدائی مرحلے میں اسے این آئی اے ہیڈکوارٹر لے جایا جائے گا جہاں مزید کارروائی کی جائے گی۔ سرکاری سطح پر اب تک کسی بھی مرحلے کی حتمی تصدیق نہیں کی گئی تاہم ذرائع کے مطابق این آئی اے اس معاملے پر انتہائی سنجیدگی سے کام کر رہی ہے اور رانا کے خلاف قانونی کارروائی آگے بڑھائی جا رہی ہے۔ تہوّر رانا کو امریکہ سے ہندوستان لائے جانے کی وجہ سے دہلی میں بے حد سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہوائی اڈے سے لیکر پٹیالہ ہاؤس کورٹ اور این آئی اے ہیڈکوارٹر کے آس پاس سب سے زیادہ سخت پہرا رہا۔ این آئی اے ہیڈکوارٹر کے پاس جواہر لال نہرو اسٹیڈیم، میٹرو اسٹیشن کے دو گیٹ کو بھی بند کر دیا گیا ۔دہلی میں واقع پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے باہر حفاظت کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جہاں ممبئی حملوں کے ملزم تہور رانا کو پیش کیا جانا ہے۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ نیم فوجی دستوں اور دہلی پولیس کے جوانوں کو عدالت کے باہر تعینات کیا گیا ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے آنے جانے والوں کی گہری تلاشی لی جا رہی ہے۔دہلی میں ہوائی اڈے سے لے کر تہاڑ جیل، پٹیالہ ہاؤس کورٹ اور این آئی اے ہیڈکوارٹر کے پاس ہائی الرٹ اعلان کیا گیا ہے۔ سی سی ٹی وی اور ڈرون سے بھی علاقے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ رانا کو ہائی سیکوریٹی والے جیل وارڈ میں رکھنے کی سبھی تیاریاں کرلی گئی ہیں اور وہ عدالت کے حکم کا انتظار کر رہے ہیں۔ تہاڑ جیل کے آس پاس کافی چوکسی برتی جا رہی ہے۔ بتا یا گیا ہے کہ کیس کی سماعت دہلی میں ہی ہوگی اس لئے تہور رانا کو ممبئی لیجانے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ این آئی اے نے ممبئی سے فائل دہلی منگوالی تھی ۔26 نومبر 2008 کو 10 پاکستانی دہشت گردوں کے ایک گروپ نے ایک ریلوے سٹیشن، دو لگڑری ہوٹلوں اور ایک یہودی مرکز پر مربوط حملہ کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کی تھی جب وہ بحیرہ عرب میں سمندری راستے کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی میں گھس گئے تھے۔
سینئر وکیل نریندر مان تہور رانا کیس میں خصوصی پراسیکیوٹر مقرر
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے 2008 کے ممبئی دہشت گرد حملہ کیس کے مرکزی ملزم تہور رانا کے خلاف عدالتی ٹرائل کے دوران قومی تحقیقاتی ایجنسی کی مدد کے لئے سینئر وکیل نریندر مان کو خصوصی پبلک پراسیکیوٹر مقرر کیا ہے ۔تہور رانا کو خصوصی طیارے کے ذریعے امریکہ سے ہندوستان لایا گیا ہے ۔این آئی اے پوچھ تاچھ اور قانونی چارہ جوئی کے لیے اس کی تحویل کی کوشش کرے گی۔مرکز کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نریندر مان این آئی اے کیس سے متعلق مقدمہ کی سماعت اور دیگر معاملات کیلئے خصوصی پراسیکیوٹر ہوں گے ۔ وہ اس نوٹیفکیشن کی اشاعت کی تاریخ سے یا مذکورہ کیس کی سماعت مکمل ہونے تک جو بھی پہلے ہو تین سال کی مدت کیلئے خدمات انجام دیں گے ۔امریکہ میں 14 سال قید کی سزا کاٹنے والے تہور رانا کو سازش سے لے کر دہشت گردی اور قتل تک کے الزامات کا سامنا ہے ۔
تہور رانا کو فوری سزا دی جائے ، متاثرین کے اہل خانہ کا مطالبہ
ممبئی:ممبئی دہشت گرد حملوں کے ملزم تہور رانا کو جس دن ہندوستان لایا گیا، اسی روز اس ہولناک حملے میں مارے گئے افراد کے اہل خانہ اور بچ جانے والوں نے مطالبہ کیا کہ اسے فوری سزا دی جائے۔ متاثرین اور ان کے رشتہ داروں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ رانا کو عبرتناک انجام تک پہنچائے ۔اشوک چکرا ایوارڈ یافتہ شہید توکارام اومبلے کے بھائی ایکناتھ اومبلے نے کہا کہ رانا جیسے دہشت گرد کو فوری طور پر پھانسی کی سزا دی جانی چاہیے ۔ واضح رہے کہ ممبئی پولیس کے سب انسپکٹر توکارام اومبلے نے 26/11 کے حملے کے دوران دہشت گرد اجمل قصاب کی رائفل کو ہاتھوں سے پکڑ کر اس کی گرفتاری ممکن بنائی تھی اور اس دوران وہ شہید ہو گئے تھے ۔ “چھوٹو چائے والا” کے نام سے مشہور محمد توفیق، جنہوں نے حملے کے دوران ہوشیاری کا مظاہرہ کرکے کئی جانیں بچائیں نے کہا کہ دہشت گردوں کو نہ تو سیل، نہ بریانی اور نہ ہی کسی قسم کی سہولیات دی جانی چاہئیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے لیے الگ قانون بنایا جائے اور ایسا نظام ہو کہ انہیں 2 سے 3 ماہ کے اندر پھانسی دے دی جائے ۔محمد توفیق چھوٹو، سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن کے باہر چائے کا اسٹال چلاتے ہیں جو کہ 26/11 دہشت گرد حملے کی ایک اہم جگہ تھی۔