ممبئی کا لنکن ہائوس: ہند۔امریکہ کے درمیان نیا تنازعہ؟

   

ممبئی : جاریہ سال کے اوائل میں جس وقت نئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے دورۂ ہند کی بات منظر عام پر آئی تھی (صرف سیاسی حلقوں میں) اس وقت انہیں ایک عجیب و غریب سوال کا سامنا کرنا پڑا تھا جو دراصل ممبئی شہر میں ایک جائیداد کی خریدی کا معاملہ تھا جو ممبئی میں بحیرۂ عرب کے کنارے واقع لنکن ہائوس نامی بنگلہ ہے جو دراصل ایک سابق مہاراجہ کا محل ہے اور فی الحال ممبئی میں امریکی قونصل خانہ کے طور پر کام کررہا ہے اور جس کے بارے میں یہ کہا جارہا ہے کہ اسے چھ سال پہلے 110 ملین ڈالرس میں فروخت کیا جاچکا ہے اور اس کے بعد سے ہی امریکہ اس بات کے لیے کوشاں ہے کہ مذکورہ جائیداد کو ہندوستان کے ایک مالدار ترین گھرانے کو منتقل کردیا جائے جو فی الحال کووڈ۔19 کی ویکسین بنانے والوں میں اہم کمپنی کا درجہ رکھتی ہے لیکن کچھ نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر حکومت ہند اس معاملہ میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہے۔ اس موقع پر سینئر جیمس ای رش نے وزیر خارجہ بلنکن کو ایک تحریری جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ تنازعہ ہند۔امریکہ دورخی تعلقات کی خوشگواری میں ایک غیر ضروری رکاوٹ اور ناپسندیدہ عمل ہے۔ ہوسکتا ہے کہ بلنکن کے دورۂ ہند کے موقع پر لنکن ہائوس کے تنازعہ پر بھی بات چیت ہو۔