ممتا بنرجی بنگال کو ’منی پاکستان‘ بنارہی ہیں: مانک ساہا

   

غیر قانونی تارکین وطن کو تمام سہولیات دستیاب اور وہ ہندوستانی شہری بن رہے ہیں، شیاما پرساد مکھرجی کی برسی پر تریپورہ کے وزیر اعلیٰ کا بیان

اگرتلہ: تریپورہ کے وزیر اعلی مانک ساہا نے مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس پر بنگال کو ’منی پاکستان‘ میں تبدیل کرنے کا الزام لگایا ہے ۔ ڈاکٹر ساہا نے بھارتیہ جن سنگھ کے بانی ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کی برسی پر جمعہ کو ایک پروگرام میں ممتا بنرجی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور مغربی بنگال کی تشویشناک صورتحال پر غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہاں کے لوگ اس مقصد کو بھول گئے ہیں جس کے لیے بنگال بنایا گیا تھا۔ ریاستی حکومت کی سرپرستی اور حمایت کی وجہ سے مغربی بنگال کو سرحد پار سے شدید دراندازی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو مغربی بنگال میں تمام انتظامی مدد مل رہی ہے اور دستاویزات کا انتظام کیا جا رہا ہے اور وہ آہستہ آہستہ ہندوستانی شہری بن رہے ہیں، جو مغربی بنگال کے لیے سب سے بڑا خطرہ لگتا ہے ۔ مقامی لوگ آہستہ آہستہ حاشئے پر جارہے ہیں اور اور دن بدن انارکی بڑھتی جا رہی ہے ۔ ڈاکٹر ساہا نے کہا کہ شیاما پرساد مکھرجی ایک شاندار شخصیت کے مالک تھے ، ایک ممتاز ماہر تعلیم، جو 33 سال کی کم عمری میں کلکتہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر بنے ۔ انہیں اس عہدے پر فائز ہونے والے سب سے کم عمر شخص ہونے کا اعزاز حاصل ہے ۔ تاریخ ہمیں کلکتہ یونیورسٹی میں بنگالی زبان کے فروغ کے لیے ان کی انتھک کوششوں کے بارے میں بتاتی ہے ۔ انہوں نے مغربی بنگال کو بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ تاہم، مغربی بنگال کی موجودہ حالت کو دیکھنا انتہائی افسوسناک ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ اقتدار میں رہنے والے یہ بھول گئے ہیں کہ مغربی بنگال کیوں وجود میں آیا اور اس کے نتیجے میں انہوں نے اسے پاکستان میں تبدیل کردیا ہے ۔ ڈاکٹر ساہا نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم مودی ڈاکٹر مکھرجی کے نقش قدم پر چلتے ہیں اور ایک حکومت اور ایک پارٹی کے طور پر ہمارے لیے یہ اہم ہے کہ مسٹر مودی کی طرف سے دی گئی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے شفاف طریقے سے کام کریں۔ ایسا کرنے سے ہم لوگوں کی حمایت حاصل کر سکتے ہیں۔