ممتا بنرجی کا کانگریس کو پیغام ، بنگال میں مخالفت برداشت نہیں کی جائیگی

   

کولکاتا: قومی سطح پر اتحاد کی کوششوں کے دوران وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج کانگریس اور سی پی آئی ایم کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ قومی سطح پر اتحاد کی خواہش اور بنگال میں مخالفت کو قبول نہیں کیا جائے گا ۔ پنچایت انتخابات کے موقع پر ممتا بنرجی نے بیر بھوم کے دبراج پور میںانتخابی جلسے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے ہمیشہ کی طرح بی جے پی اور مرکز کی نریندر مودی حکومت پرتنقید کی۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بھی الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے 100 دن کام، بنگال ہاؤس جیسے منصوبوں میں ریاستی حکومت کے واجبات کو روک دیا ہے ۔تاہم تقریر کے اختتام پر ممتا بنرجی نے بائیں بازو اور کانگریس پر بھی تنقید کی ۔انہوں نے کہا کہ بنگال میں رام اور بام دونوں متحد ہوگئے ہیں۔ وزیر اعلی نے کہاکہ سی پی ایم۔کانگریس دہلی میں ہماری مدد مانگ رہی ہے ۔ہم بھی جتنی مدد کر سکتے ہیں کر رہے ہیں۔ کانگریس بھی اپنی پوری کوشش کر رہی ہے۔ لیکن دہلی میں ہماری مدد مانگنا اور یہاں ہمارے خلاف بی جے پی سے ہاتھ ملانے کی کوشش نہیں چل سکتی ہے۔ ایک لڈو دہلی میں اور دوسرا لڈو یہاں، کیسے چلے گا؟ پٹنہ میں ہونے والی میٹنگ کے بعد 17 اور 18 جولائی کو پٹنہ میں اپوزیشن کی دوبارہ میٹنگ ہوگی، اس کی اطلاع کانگریس نے دی ہے۔ اس طرف ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر چودھری نے بھی بتایا ہے کہ ترنمول کانگریس کیلئے ریاست میں کوئی جگہ نہیں چھوڑے گی۔ اس کے نتیجے میں، یہ دیکھنا باقی ہیکہ ترنمول۔بائیں بازو۔ کانگریس تنازعہ کیسے حل ہوگا اور اتحاد کیسے کیمسٹری بنائے گا۔
ممتا بنرجی نے ٹیلی فونک خطاب سے متعلق کہا کہ ان کی طبیعت خراب ہے ۔مجھے ابھی دس دن مزید لگیں گے ۔ایک آپریشن ہونا ہے ۔کچھ تکلیف ہے ۔ بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی نے کشمیر کو ختم کر دیا ہے ۔قبائلیوں کے حقوق ختم کئے جارہے ہیں ۔ان سے زمین چھیننے کی کوشش ہورہی ہے ۔
منی پور کے حالات ہمارے سامنے ہیں ۔
ممتا بنرجی نے کہا، [؟]اقلیتوں کو غلط پیغام دیا جا رہا ہے کہ سی پی آئی ایم نے کتنے لوگوں کو مارا ہے ۔ لوگ ان سے آزاد ہوتے ہیں۔ ہمارے پاس معلومات ہے کہ بی جے پی جنگل محل کے فنڈنگ میں بدعنوانی کی ہے ۔اگر کوئی غلط کام کرے تو عدالت اسے سزا دے ۔ لیکن عدالت کچھ ثابت نہیں کر پا رہی ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم کسانوں کو سب سے زیادہ معاوضہ دے رہے ہیں ۔