کے سی آر دراصل مودی کے ایجنٹ، فیڈرل فرنٹ بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کیلئے
حیدرآباد ۔ 4 ۔ فروری (سیاست نیوز) قانون ساز کونسل میں کانگریس کے فلور لیڈر محمد علی شبیر نے الزام عائد کیا کہ کولکتہ میں ممتا بنرجی کے خلاف سی بی آئی کی کارروائی کے مسئلہ پر کے سی آر بے نقاب ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مرکز کے رویہ کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا حالانکہ فیڈرل فرنٹ کے قیام کے سلسلہ میں ممتا بنرجی سے دو مرتبہ ملاقات کرچکے ہیں۔ مغربی بنگال حکومت اور مرکز میں ٹکراؤ کے دوران کے سی آر کے موقف سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ وہ نریندر مودی کے ایجنٹ ہیں۔ کے سی آر کی خاموشی اور پارلیمنٹ میں ٹی آر ایس ارکان کی غیر حاضری سے بلی تھیلے کے باہر آچکی ہے اور عوام کے سی آر پر مزید بھروسہ کرنے والے نہیں ہیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ ممتا بنرجی کو فیڈرل فرنٹ میں شامل کرنے کے لئے کے سی آر نے مرکز سے اختیارات کو ریاستوں تک غیر مرکوز کرنے کا حوالہ دیا تھا ۔ انہوں نے ریاستوں کے معاملات میں مرکزی حکومت کی مداخلت پر تنقید کی تھی لیکن آج مرکزی حکومت کی تائید میں کے سی آر کے رویہ سے ان کا حقیقی چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے ۔ انہوں نے اپنی امکانی حلیف ممتا بنرجی کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ محمد علی شبیر نے کے سی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ مرکز اور مغربی بنگال حکومت کے ٹکراؤ کے سلسلہ میں اپنے موقف کی وضاحت کریں۔ ریاستوں کے لئے انصاف کی لڑائی لڑنے کا دعویٰ کرنے والے کے سی آر کو ممتا بنرجی کا ساتھ دینا چاہئے تھا ۔ برخلاف اس کے اپنے درپردہ مفادات کی تکمیل کیلئے کے سی آر نے خاموشی اختیار کرلی ہے ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ کے سی آر کا فیڈرل فرنٹ دراصل مودی کا تائیدی فرنٹ ہے جس کا مقصد لوک سبھا انتخابات میں سیکولر ووٹ تقسیم کرتے ہوئے بی جے پی کو فائدہ پہنچانا ہے۔