کولکاتہ۔ 4 نومبر (یو این آئی) مغربی بنگال کی وزیرِ اعلیٰ ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے پر سخت اعتراض کیا ہے کہ ووٹر فہرستوں کی خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) چار انتخابی ریاستوں میں سے محض تین میں کیا جائے گا اور انہوں نے الزام لگایا کہ اس عمل کو اپوزیشن ریاستوں کو نشانہ بنانے کیلئے چُن چُن کر استعمال کیا جا رہا ہے جب کہ اس میں آسام کو چھوڑ دیا گیا ہے ۔ ممتا بنرجی نے منگل کو یہاں ترنمول کانگریس کی ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پوچھا کہ انتخابات سے صرف تین ماہ قبل ایس آئی آر کیوں کیا جا رہا ہے ؟ یہ عمل صرف اپوزیشن ریاستیں ۔ بنگال، کیرالہ اورٹاملناڈو۔ ہی میں کیوں؟ آسام میں کیوں نہیں؟ وہاں بھی تو انتخابات ہونے والے ہیں۔ ریڈ روڈ سے رَویندر ناتھ کے آبائی گھر، جوراسانکو تک 3.8 کلومیٹر پیدل مارچ مکمل کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ پنجاب کا نام بھی کیوں نکال دیا گیا؟ یہ انتخابی رویہ آپ کے تعصبات کو بے نقاب کرتا ہے ۔ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر گنیش کمار کا نام لئے بغیر الزام عائد کیا کہ افسران ’مودی بابا کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔
الیکشن فہرست کی نظرِ ثانی میں بی جے پی کے مداخلت کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا ”آپ انہیں خوش کرنے کے لیے دن رات محنت کر رہے ہیں۔