تہران، 21 جون (یو این آئی) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کی جانب سے قتل کی دھمکیوں کے بعد اپنے ممکنہ جانشینوں سے متعلق فیصلہ کرلیا۔ انہوںنے اس منصب کیلئے 3 علما کے نام تجویز کیے ہیں ان میں ان کے صاحبزادے مجتبیٰ خامنہ ای شامل نہیں ہیں۔ ایرانی سپریم لیڈر نے الیکٹرونک پیغام رسانی ترک کردی ہے ۔نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ایرانی افواج کے سربراہ خامنہ ای نے اسرائیلی حملوں میں مارے جانے کی صورت میں اپنے فوجی کمانڈز کے سلسلے میں بھی چیدہ چیدہ لوگوں کو منتخب کیا ہے ۔رپورٹ میں خامنہ ای کے قریبی تین ایرانی اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سپریم لیڈر اب زیادہ تر اپنے ایک قابل اعتماد معاون کے ذریعے زیادہ کمانڈروں سے بات کرتے ہیں، وہ الیکٹرانک مواصلات کے ذرائع سے اجتناب کررہے ہیں تاکہ انھیں تلاش کرنا مشکل ہو۔