مکہ مکرمہ/3جون (ایجنسیز)حج 2025 ء کے مناسک کا آغاز چہارشنبہ /8 ذی الحجہ کو یہاں خیموں کے شہر منیٰ میں عازمین کے قیام کے ساتھ آغاز ہورہا ہے ۔ حج کی تیاریاں زوروں پر ہیں، جن میں سب سے اہم پہلو لاکھوں عازمین حج کو معیاری اور بروقت کھانے کی فراہمی ہے۔ اس مقصد کے لیے 380 کیٹرنگ کمپنیوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جو حج سیزن کے دوران مجموعی طور پر 12 ملین کھانے تیار کریں گی۔کھانے کی فراہمی صرف مقدار میں نہیں بلکہ معیار، وقت کی پابندی اور لاجسٹکس کے اعتبار سے بھی ایک عظیم چیلنج ہے۔ اسی لیے مقدس مقامات کے ماڈل طعام خانہ میں الیکٹرک کوکنگ، اسمارٹ ٹرانسپورٹیشن سسٹم اور ورچوئل ٹرائلز کے ذریعے مکمل تیاری کی گئی ہے۔مکہ میں کھانے کی تیاری اور فراہمی کی ایسوسی ایشن کے سربراہ محمد الشریف نے بتایا کہ اللہ کے مہمانوںکی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی ہے۔ وزارت صحت کے ساتھ مل کر فوڈ سیفٹی سسٹم، کوالٹی کنٹرول، اور مانیٹرنگ کے نظام کو نافذ کیا گیا ہے۔ تمام کیٹرنگ کمپنیوں کو’ماک ایکسرسائزز‘ کے ذریعے ممکنہ خامیوں سے نمٹنے کی تربیت دی گئی ہے۔ ڈاکٹر ابراہیم السینی نے تصدیق کی کہ منیٰ عرفات اور ٰمزدلفہمیں کھانے کی بروقت فراہمی کے لیے تمام انتظامات مکمل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں حج کا سسٹم مسلسل ترقی کر رہا ہے، جس میں حجاج کی سہولت، ہجوم کا نظم اور ٹریفک کی روانی شامل ہیں۔
ویزٹ ویزا والوں کو مکہ میں ٹھہرانے پر 1 لاکھ ریال تک جرمانہ
سعودی وزارتِ داخلہ نے خبردار کیا ہے کہ جو بھی شخص کسی بھی قسم کے ویزٹ ویزا پر آنے والے افراد کو اس مقصد سے رہائش فراہم کرے گا یا ان کو مکہ مکرمہ اور مقدس مقامات میں ٹھہرانے، ان پر پردہ ڈالنے یا کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنے کی کوشش کرے گا، تا کہ وہ یکم ذو القعدہ سے لے کر 14 ذوالحجہ تک مکہ مکرمہ یا مقدس مقامات میں مقیم رہیں، تو اس پر ایک لاکھ ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ یہ جرمانہ ہر ایسے فرد پر الگ، الگ طور پر لاگو ہو گا جنھیں ٹھہرایا گیا، ان پر پردہ ڈالا گیا یا ان کی مدد کی گئی ہو۔
وزارتِ داخلہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ حج کے ضوابط و ہدایات کی مکمل پابندی کریں، جن کا مقصد حجاج کی سلامتی اور ان کے مناسک کی ادائیگی کو آسان اور پرسکون بنانا ہے۔