اسپیکر پرساد کمار نے اسمبلی اور اس کے اطراف تحدیدات عائد کیں
حیدرآباد ۔ 13۔نومبر (سیاست نیوز) اسپیکر تلنگانہ قانون ساز اسمبلی جی پرساد کمار کل 14 نومبر سے انحراف کے الزامات کا سامنا کرنے والے ارکان اسمبلی کے موقف کی دو روزہ سماعت کا آغاز کریں گے ۔ یہ سماعت 15 نومر کو بھی جاری رہے گی۔ بھدرا چلم کے رکن اسمبلی ٹی وینکٹ راؤ اور بانسواڑہ کے رکن پوچارم سرینواس ریڈی کے موقف کی سماعت ہوگی۔ اس کے علاوہ شیر لنگم پلی کے رکن اسمبلی یہ گاندھی اور جگتیال کے رکن اسمبلی ڈاکٹر سنجے کے خلاف بی آر ایس کی جانب سے دائر کردہ مقدمہ کی اسپیکر کی عدالت میں سماعت ہوگی۔ اسپیکر نے ارکان اسمبلی کے علاوہ شکایت کنندگان اور ان کے وکلاء کو موقف پیش کرنے اور جرح کا موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسپیکر نے 4 ارکان اسمبلی کے خلاف شکایتوں کی جانچ مکمل کرلی ہے۔ اسپیکر نے 10 ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کی تھی جس پر 8 نے اپنا جواب داخل کردیا ۔ ٹی ناگیندر اور کے سری ہری نے نوٹس کا جواب دینے کیلئے مزید مہلت مانگی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسپیکر تیسرے مرحلہ میں دونوں ارکان کے خلاف شکایتوں کی سماعت کریں گے۔ اسی دوران بی آر ایس نے اسپیکر کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی شکایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپیکر نے سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی تین ماہ کی مہلت میں تحقیقات کی تکمیل نہیں کی ۔ دوسری طرف اسپیکر نے مزید دو ماہ کی مہلت طلب کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے ۔ جمعہ اور ہفتہ کو سماعت کے موقع پر اسپیکر نے اسمبلی اور اس کے اطراف کئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ دونوں ایام میں وزیٹرس کو اسمبلی کے احاطہ میں داخلہ کی اجازت نہیں رہے گی۔ میڈیا کے داخلہ پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے ۔ ارکان اسمبلی میڈیا پوائنٹ یا پارٹی دفتر میں میڈیا سے گفتگو نہیں کرپائیں گے۔ سابق ارکان اسمبلی و کونسل اور سابق ارکان پارلیمنٹ کو اسمبلی کے احاطہ میں داخلہ کی اجازت نہیں رہے گی۔ ارکان اسمبلی و کونسل صرف اسمبلی کے احاطہ میں موجود اپنے پارٹی آفس تک رسائی حاصل کرسکیں گے ۔ درخواست گزار ارکان اسمبلی اور ان کے وکلاء کو اسپیکر کے ٹریبونل کے روبرو پیش ہونے کی اجازت رہے گی اور کورٹ ہال میں موبائیل فون پر پابندی رہ