4 ارکان اسمبلی کو وضاحت کا موقع، اسمبلی کے اطراف تحدیدات کا نفاذ
حیدرآباد 4 نومبر (سیاست نیوز) اسپیکر تلنگانہ قانون ساز اسمبلی جی پرساد کمار انحراف کے الزامات کا سامنا کرنے والے ارکان اسمبلی کی تحقیقات کا 6 نومبر سے آغاز کررہے ہیں۔ اسپیکر نے تحقیقات کے پہلے مرحلہ میں 4 ارکان اسمبلی اور اُن کے خلاف شکایت کرنے والے ارکان کے موقف کی سماعت کی تھی۔ قانون ساز اسمبلی میں باقاعدہ کورٹ کا اہتمام کیا گیا جہاں اسپیکر نے فریقین کے وکلاء کے دلائل کی سماعت کی اور اُنھیں جرح کا بھی موقع دیا۔ پہلے مرحلہ کی سماعت کے بعد پرساد کمار نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے تحقیقات کی تکمیل کے لئے مزید 2 ماہ کی مہلت طلب کی ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے انحراف کے الزامات کا سامنا کرنے والے ارکان اسمبلی کی تحقیقات اور رپورٹ پیش کرنے کے لئے 3 ماہ کی مہلت دی تھی جو 31 اکٹوبر کو ختم ہوگئی۔ اسپیکر کے آفس نے مزید 4 ارکان اسمبلی کے الزامات کی جانچ کا شیڈول جاری کیا ہے۔ 6، 7، 12 اور 13 نومبر کو ڈاکٹر سنجے، پوچارم سرینواس ریڈی، ٹی وینکٹ راؤ اور اے گاندھی کے خلاف شکایتوں کی جانچ ہوگی۔ ابتداء میں شکایت کنندگان اور پھر ارکان اسمبلی کو وضاحت کا موقع دیتے ہوئے وکلاء کو جرح کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ سماعت کے دوران اسمبلی اور اُس کے اطراف تحدیدات عائد کی گئی ہیں۔ غیر مجاز افراد حتیٰ کہ ارکان اسمبلی کو بھی اسمبلی کے احاطہ میں داخلہ کی اجازت نہیں رہے گی۔ ارکان اسمبلی ، اسمبلی کے احاطہ میں واقع پارٹی دفتر تک محدود رہیں گے۔ سماعت کی کارروائی میں میڈیا کو داخلہ کی اجازت نہیں رہے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ اسپیکر نے روزانہ فریقین کو جرح کا موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے دن بھدراچلم کے رکن اسمبلی ٹی وینکٹ راؤ اور 7 نومبر کو جگتیال کے رکن اسمبلی سنجے کمار کے خلاف الزامات کی جانچ ہوگی۔ واضح رہے کہ بی آر ایس نے 10 ارکان اسمبلی پر انسداد انحراف قانون کے تحت کارروائی کرتے ہوئے اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کی اپیل کی ہے۔ مذکورہ ارکان اسمبلی بی آر ایس کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے، بعد میں اُنھوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی۔ اسپیکر کی جانب سے ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کی گئی تھی جس کے جواب میں ارکان اسمبلی کا کہنا تھا کہ وہ بی آر ایس میں برقرار ہیں اور اپنے حلقہ جات کی ترقی کے لئے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات کی تھی۔1