منحرف ارکان اسمبلی کے مسئلہ پر اسپیکر اسمبلی کی آج سے دوبارہ سماعت

   

سپریم کورٹ کی ہدایت پر اندرون ایک ہفتہ سماعت کی تکمیل، 6 ارکان اسمبلی کے موقف پر فریقین سے جرح ہوگی
حیدرآباد ۔ 23 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) ۔ اسپیکر تلنگانہ قانون ساز اسمبلی جی پرساد کمار منحرف ارکان اسمبلی کے خلاف بی آر ایس کی جانب سے داخل کی گئی درخواستوں کی سماعت کا کل 24 اکتوبر سے دوبارہ آغاز کریں گے ۔ اسپیکر اسمبلی نے بیرونی دورہ پر روانگی سے قبل انحراف کے الزامات کا سامنا کرنے والے چار ارکان اسمبلی کے موقف میں سماعت کی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ اسپیکر اسمبلی نے باقی ارکان اسمبلی کے خلاف دائر کی گئی درخواستوں کی 24 تا 30 اکتوبر سماعت مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اسپیکر اسمبلی فریقین کے موقف کی سماعت کرتے ہوئے ایک دوسرے کے وکلاء کو جراح کا موقع فراہم کریں گے۔ بی آر ایس کے ارکان اسمبلی نے 10 منحرف ارکان کو اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کی درخواست کرتے ہوئے اسپیکر کو پٹیشن حوالے کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اسپیکر اسمبلی کو درخواستوں کی سماعت اندرون تین ماہ مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ گزشتہ ماہ اسپیکر نے پہلے مرحلہ میں سماعت کا آغاز کرتے ہوئے 2 اکتوبر کو سماعت مکمل کی تھی ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی تین ماہ کی مہلت 31 اکتوبر کو ختم ہورہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ بی آر ایس نے خیریت آباد کے رکن اسمبلی ڈی ناگیندر کے خلاف اسپیکر اسمبلی کو ایک نئی درخواست پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ میں کانگریس پارٹی نے اسٹار کیمپینرس کی جو فہرست جاری کی ہے ، اس میں ڈی ناگیندر کا نام شامل ہے۔ ناگیندر کو اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کے لئے بی آر ایس اپنی درخواست کے ساتھ دستاویزی ثبوت پیش کرے گی۔ ناگیندر نے کانگریس کے ٹکٹ پر 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ بی آر ایس کی جانب سے ناگیندر کے خلاف پہلے ہی کئی ثبوت اسپیکر کو پیش کئے جاچکے ہیں ۔ بی آر ایس نے گزشتہ دیڑھ سال میں انحراف کرنے والے 10 ارکان اسمبلی کو نااہل قرار دینے کی اپیل کی ہے۔ اسپیکر نے تمام 10 ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کی تھی جن میں سے 8 نے اپنے جواب اور حلفنامے داخل کئے ۔ ڈی ناگیندر اور کڈیم سری ہری نے جواب داخل کرنے کیلئے اسپیکر سے مزید وقت مانگا ہے۔ اسپیکر پرساد کمار نے انہیں مہلت تو دی لیکن کوئی حد مقرر نہیں کی گئی۔ اسپیکر کی جانب سے سماعت کے دوران غیر مجاز افراد اور میڈیا کو شرکت کی اجازت نہیں رہے گی۔ ارکان اسمبلی اور ان کے وکلاء شرکت کرسکتے ہیں ۔29 ستمبر کو ارکان اسمبلی بی کرشنا موہن ریڈی (گدوال) ، جی مہیپال ریڈی (پٹین چیرو) ، کے یادیا (چیوڑلہ) اور پی پرکاش ریڈی (راجندر نگر کی سماعت کا آغاز ہوا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ مہیپال ریڈی اور کرشنا موہن ریڈی کی سماعت مکمل ہوچکی ہے۔ جن ارکان اسمبلی پر انحراف کا الزام ہے ، انہوں نے اپنے جواب میں کانگریس میں شمولیت کی تردید کی اور دعویٰ کیا کہ اپنے حلقہ کی ترقی کے لیے انہوں نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات کی تھی۔ بی آر ایس کی جانب سے کانگریس میں شمولیت سے متعلق ویڈیو کلیپنگ پیش کرتے ہوئے انحراف کا دعوی کیا گیا۔بتایا جاتا ہے کہ اسپیکر پرساد کمار جاریہ ماہ کے اختتام تک منحرف ارکان کے سلسلہ میں شکایات پر فیصلہ کریں گے۔1