بی جے پی رکن پارلیمنٹ ڈی اروند کی کھلے عام دھمکی ۔ شیوسینا کی تقسیم کا حوالہ
حیدرآباد۔22جولائی (سیاست نیوز) بی جے پی قائدین اب دھمکیوں پر اتر آئے ہیں ۔ رکن پارلیمنٹ نظام آباد ڈی اروند نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی جانتی ہے کہ پارٹی سے فائدہ اٹھانے کے بعد کسی اور پارٹی یا اتحاد میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو کس طرح واپس لایا جائے ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں پارٹی کے ووٹ فیصد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے پارٹی سے دور جانے والے خود پارٹی میں واپسی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں لیکن پارٹی یہ بھی جانتی ہے کہ جو لوگ پارٹی کے ساتھ نہیں آنا چاہتے انہیں کس طرح سے پارٹی میں شامل کروایا جائے۔ ڈی اروند نے بتایا کہ مہاراشٹرا میں مودی کے نام پر شیوسینا نے کامیابی حاصل کرنے کے بعد بی جے پی کو دھوکہ دیا اور اس کے بعد شیوسینا کا کیا حشر ہوا وہ سب جانتے ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ ملک بھر کی ریاستوں میں بی جے پی کو دھوکہ دینے والی جماعتوں یا قائدین کو واپس بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنی ہی پڑے گی۔ انہوں نے کے چندر شیکھر راؤ کو سیاست میں طفل مکتب قراردیتے ہوئے کہا کہ مودی کی سیاست کے مقابلہ میں وہ کچھ نہیں کرسکتے اور نہ ان میں اتنی جرأت ہے کہ وہ پارٹی کے خلاف خود کو سنبھال سکیں۔ انہو ں نے تلنگانہ بی جے پی کو ’ٹیم مودی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر اور خاندان کا مقابلہ کرنا بی جے پی کیلئے کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ م
انہوں نے واضح کیا کہ اگر چندر شیکھر راؤ اور ان کا خاندان بی جے پی کا احترام کرتا ہے تو پارٹی اور قائدین بھی ان کا احترام کریں گے ورنہ تلنگانہ بی جے پی قائدو رکن اسمبلی ایٹالہ راجندر نے حلقہ اسمبلی گجویل سے چندر شیکھر راؤ کو شکست دینے کا اعلان کیا ہے۔ م
ڈی اروند نے بی آر ایس قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ مرکز اور بی جے پی کا احترام کریں اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو اس کے نتائج کیا ہوں گے وہ اچھی طرح جانتے ہیں۔ انہو ںنے اعادہ کیا کہ بی جے پی اپنے قائدین کو جو دیگر جماعتوں میں شمولیت اختیار کرچکے ہیںواپس لانا اچھی طرح جانتی ہے۔ڈی اروند کے اس طرح کے بیان کے بعد کہا جا رہاہے کہ بی جے پی اپنے قائدین کے ذریعہ دیگر پارٹیوں میں شمولیت اختیار کرنے والے قائدین کو بلیک میل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔م