وضاحت پیش کرنے ارکان نے وقت مانگا، سپریم کورٹ میں 10 فروری کو سماعت
ارکان اسمبلی انحراف کیس کا نیا موڑ
حیدرآباد۔/4 فروری، (سیاست نیوز) تلنگانہ میں بی آر ایس ارکان اسمبلی کے انحراف کا مسئلہ آج اس وقت ڈرامائی موڑ اختیار کرگیا جب اسپیکر قانون ساز اسمبلی جی پرساد کمار نے 10 منحرف ارکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت سکریٹری لیجسلیچر نے دس ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے موقف کی وضاحت کی ہدایت دی۔ منحرف ارکان نے جواب داخل کرنے کیلئے اسپیکر سے وقت مانگا ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ میں کانگریس برسر اقتدار آنے کے بعد مختلف مراحل میں بی آر ایس کے 10 ارکان نے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی اور ایوان میں بی آر ایس ارکان کی تعداد 38 سے گھٹ کر 28 ہوچکی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسپیکر پرساد کمار نے ابھی تک منحرف ارکان کو کانگریس ارکان کے طور پر شناخت نہیں دی ہے اور اسمبلی ریکارڈ میں وہ اب بھی بی آر ایس کے رکن برقرار ہیں۔ بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ اور کوشک ریڈی رکن اسمبلی نے منحرف ارکان کو نااہل قرار دینے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔ جسٹس بی آر گوائی کی زیر قیادت بنچ نے 10 فروری کو دونوں درخواستوں کی یکساں طور پر سماعت کا فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ میں سماعت سے قبل منحرف ارکان کو نوٹس کی اجرائی اہمیت کی حامل ہے۔ 2023 اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس کی شکست کے بعد دس ارکان نے کانگریس میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اس مسئلہ پر بی آر ایس کی جانب سے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی لیکن وہاں کوئی راحت نہیں ملی جس پر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا۔ سپریم کورٹ میں 10 فروری کی سماعت کے موقع پر سکریٹری لیجسلیچر کی جانب سے اطلاع دی جائے گی کہ منحرف ارکان کو اسپیکر کے دفتر نے نوٹس جاری کی ہے۔ سابق میں ہائی کورٹ نے چار ماہ میں منحرف ارکان کے خلاف شکایتوں کی یکسوئی کی ہدایت دی تھی لیکن اس سلسلہ میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی جس پر بی آر ایس نے سپریم کورٹ میں دو علحدہ درخواستیں داخل کی ہیں۔ جن ارکان کو نوٹس جاری کی گئی اُن میں ڈی ناگیندر، پرکاش گوڑ، اے گاندھی، پوچارم سرینواس ریڈی، کڈیم سری ہری، کرشنا موہن ریڈی، جی مہیپال ریڈی کے یادیا ، ڈاکٹر سنجے کمار، ٹی وینکٹ راؤ شامل ہیں۔ واضح رہے کہ نوٹس پانے والے ارکان اسمبلی 2023 چناؤ میں بی آر ایس کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے۔1