چنڈی گڑھ: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت کے منسا ماتا دیوی مندر کے احاطے میں گوشت پر پابندی کے حکم پر اگلی سماعت تک روک لگا دی ہے۔ جسٹس ونود ایس بھاردواج نے یہ حکم گوشت کے تاجروں کی عرضی پر جاری کیا۔ایڈیشنل چیف سکریٹری، شہری لوکل باڈیز ڈپارٹمنٹ، حکومت ہریانہ نے 20 دسمبر 2022 کو ایک حکم نامے کے ذریعہ ماتا منسا دیوی مندر کے آس پاس کے علاقہ کو مقدس علاقہ قرار دیا تھا۔ اس کے ساتھ یہاں گوشت اور گوشت کی مصنوعات کی خرید و فروخت پر پابندی لگا دی گئی۔ درخواست گزاروں نے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیا۔پیر کو ہونے والی سماعت کے دوران، انہوں نے دلیل دی کہ انہیں اس فیصلے کے بارے میں عوامی معلومات نہیں دی گئیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آرڈر میں کسی قانونی شق کا ذکر نہیں کیا گیا جس کے تحت اس طرح کا اعلان جاری کیا گیا تھا۔اس میں مزید کہا گیا کہ بغیر کسی قانونی بنیاد کے، درخواست گزاروں کو ان کے کاروبار کو چلانے سے روکنے کیلئے کاروائی کی گئی اور ان کو دیے گئے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔درخواست گزاروں کو متعلقہ علاقہ میں گوشت اور گوشت کی مصنوعات کی فروخت اور خریداری کیلئے مجاز اتھارٹی کی طرف سے لائسنس جاری کیا گیا، ان سے قانون کے مطابق کاروبار کرنے کا وعدہ کیا گیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت تک حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ریاست سے جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 7 اگست کو ہوگی۔