مندنا چھ ٹیموں کی خواتین آئی پی ایل کی خواہاں

   

نئی دہلی ۔ ہندوستانی خاتون کرکٹ ٹیم کی اسٹار اوپنر سمرتی مندنا پختہ یقین رکھتی ہیں کہ ہندوستان میں چھ ٹیموں والی آئی پی ایل کے تعارف کے لیے کافی گہرائی ہے جو قومی ٹیم کے لیے بینچ کھلاڑیوں کی طاقت کو مزید بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ 25 سالہ اسٹائلش اوپنر نے کہا کہ ٹوئنٹی20 لیگ کی آمد کے بعد سے مردوں کے کھیل میں گھریلو کھلاڑیوں کا معیار بہتر ہوا ہے اور خواتین کی کرکٹ کا بھی یہی حال ہو سکتا ہے۔مندنا نے روی چندرن اشون کے یوٹیوب چینل پر کہا مردوں اور عورتوں کے لیے ریاستوں کی تعداد یکساں ہے۔ چنانچہ جب انہوں نے مردوں کا آئی پی ایل شروع کیا تو ریاستوں کی تعداد بھی اتنی ہی تھی۔آج جو آئی پی ایل ہے وہ 10 یا 11 سال پہلے نہیں تھا۔ میرے خیال میں یہ خواتین کی کرکٹ کے لیے بھی ایسا ہی ہے۔انہوں نے مزید کہا ابھی کے لیے مجھے لگتا ہے کہ ہمارے پاس شروع کرنے کے لیے اچھی پانچ یا چھ ٹیمیں ہوں گی اور شاید ایک یا دو سال میں آٹھ ٹیمیں بڑھ جائیں گی لیکن جب تک ہم شروع نہیں کرتے ، ہم نہیں جانتے کہ کیا صلاحتیں اور بہتری موجود ہے ۔مندنا کو لگتا ہے کہ لیگ خواتین کو صحیح قسم کی موقع دے سکتی ہے جو ان کے کھیلوں کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں جب تک ہم شروع نہیں کرتے ، ہم اپنی لڑکیوں کو ان کی کرکٹ کو ایک مختلف سطح پر تبدیل کرنے کے لیے مواقع نہیں دے رہے ہیں۔ خواتین کی بگ بیش لیگ نے آسٹریلیائی ٹیم کی بینچ طاقت میں بہتری لائی ہے ، جو کہ خواتین آئی پی ایل کے ساتھ ہندوستان میں بھی حاصل کرسکتا ہے۔میں چار سال پہلے بگ بیش میں کھیلی تھی اور اب معیار بہت مختلف ہے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کرکٹ آسٹریلیا میں جہاں ان کے پاس 40-50 کرکٹرز کسی بھی دن بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔مندنا نے مزید کہا میں واقعتا چاہتا ہوں کہ ہندوستانی کرکٹ میں ایسا ہو۔ مجھے لگتا ہے کہ آئی پی ایل اس میں بہت بڑا کردار ادا کرے گی۔فی الحال بی سی سی آئی ایک ویمنز ٹی 20 چیلنج کی میزبانی کر رہا ہے جس میں تین ٹیمیں شامل ہیں جوکہ ٹریل بلزرز ، سپرنوواس اور ویلوسیٹی ہیں ۔