منرل واٹر اور آر او پانی صحت کے لیے نقصان دہ

   

Ferty9 Clinic

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کی تحقیق،پروفیسر پانڈو رنگا راؤ کی ونود کمار سے ملاقات
حیدرآباد ۔5۔ مارچ (سیاست نیوز) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی کے سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عوام کے لئے مشن بھگیرتا کے تحت حکومت کی جانب سے سربراہ کیا جانے والا پانی محفوظ اور صحت بخش ہے جبکہ منرل واٹر اور آر او واٹر صحت کے لئے نقصان دہ ہے ۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی ڈپارٹمنٹ آف سیول انجنیئرنگ کے ریٹائرڈ پروفیسر ایم پانڈو رنگا راؤ نے نائب صدرنشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ بی ونود کمار سے ملاقات کی اور پانی سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ پیش کی ۔ انہوں نے بتایا کہ کرشنا اور گوداوری کا پانی ٹریٹمنٹ پلان سے صفائی کے بعد مشن بھگیرتا کے ذریعہ عوام کو تقسیم کیا جارہا ہے۔ سائنسی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ ٹریٹمنٹ کے بعد سربراہ کیا جانے والا کرشنا اور گوداوری کا پانی صحت کیلئے انتہائی مفید ہے۔ پروفیسر پانڈو رنگا راؤ کی قیادت میں ماہرین اور انجنیئرس نے مختلف اضلاع میں مشن بھگیرتا کے علاوہ منرل واٹر اور آر او واٹر کا مختلف زاویوں سے تجربہ کیا ۔ ماہرین کے مطابق منرل واٹر اور آر او واٹر انسانی صحت کے لئے مضرت رساں ہیں۔ ان دونوں اقسام کے پانی میں منرلس کی مقدار 100 پی پی ایم ہے جبکہ مشن بھگیرتا کے پانی میں منرلس 300 تا 400 پی پی ایم ہے جو کہ صحت کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشن بھگیرتا کے پانی میں انسانی صحت کیلئے درکار منرلس ، کیلشیم ، میگنیشیم اور دیگر اجزاء دستیاب ہیں۔ ریسرچ میں اس بات کا پتہ چلا ہے کہ مشن بھگیرتا کا پانی استعمال کرنے والے افراد امراض سے محفوظ ہیں جبکہ دیگر پانی کا استعمال کرنے والوں میں کئی شکایات دیکھی گئیں۔ ونود کمار کو بتایا گیا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بھی مشن بھگیرتا کے پانی کو صحت بخش قرار دیتے ہوئے رپورٹ جاری کی ہے ۔ پروفیسر پانڈو رنگا راؤ نے بتایا کہ سماج میں بلند رتبہ تصور کرتے ہوئے اکثر لوگ منرل اور آر او واٹر استعمال کر رہے ہیں لیکن ان کی صحت متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پانی کو منرل اور آر او بنانے کے عمل کے دوران منرلس پانی سے ضائع ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جسم کو درکار معدنیات حکومت کی جانب سے سربراہ کئے جانے والے پانی میں موجود ہیں جس کے نتیجہ میں عوام کی صحت متاثر نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ منرل اور آر او واٹر کے استعمال سے اکثر و بیشتر پیٹ، ہڈیوں کے عوارض کے علاوہ بالوں کے جھڑ جانے کی شکایات وصول ہوئی ہیں۔ یہ پانی انسان کو ڈپریشن کا شکار کرتا ہے۔ پروفیسر پانڈو رنگا راؤ نے تحقیقات پر مبنی رپورٹس ونود کمار کے حوالے کی جس میں صحت مند انسان کے لئے درکار معدنیات کا ذکر کیا گیا ہے ۔ ونود کمار نے کہا کہ سائنسی تحقیق سے عوام کو واقف کرانے کی ضرورت ہے تاکہ صحتمند معاشرہ تشکیل دیا جائے ۔