میکسیکو سٹی، 30 مئی (یو این آئی) میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے داماسو لوپیز سیرانو کے ساتھ کیے گئے عرضی معاہدے پر امریکی حکومت سے سوال کیا ہے ۔داماسو لوپیز سیرانو ایک کارٹیل (ایک ایسی تنظیم جہاں دو یا دو سے زیادہ کمپنیاں، پروڈیوسرز یا سروس فراہم کرنے والے ایک دوسرے سے مقابلہ کرنے کے بجائے اپنے منافع کو بڑھانے کیلئے مل کر کام کرتے ہیں) کا رکن ہے ، جسے خود امریکہ نے ’غیر ملکی دہشت گرد تنظیم‘ قرار دیا ہے ۔شین بام نے جمعرات کو صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے امریکی حکومت سے اس سلسلے میں صورتحال واضح کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت نے حال ہی میں ایک حکم نامہ جاری کیا، جس میں کچھ تنظیموں کو دہشت گرد تنظیمیں کہا گیا ہے ۔ وہ کئی مواقع پر کہہ چکے ہیں کہ وہ ان تنظیموں کے ساتھ مذاکرات نہیں کرتے ۔ اب انہیں یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ ان معاملات میں معاہدے کیوں کیے جاتے ہیں۔امریکی افسران نے داماسو لوپیز سیرانو عرف ایل منی لک کے ساتھ ایک عرضی معاہدہ کیا ہے ، جس کے تحت سیرانو نے امریکی عدالت میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں قصوروار ہونے کی دلیل دی۔امریکہ نے فروری میں سنالوا کارٹیل کے ساتھ ساتھ کئی دیگر بین الاقوامی کارٹیل اور بین الاقوامی تنظیموں کو ‘غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں’ اور ‘خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد’ کے طور پر نامزد کیا تھا۔
